شکار کرنے والے
کرنل جے پال نے اپنی شکاری یادداشتوں پر ایک کتاب شائع کی ہے جس کانام ہے عظیم شکار:
Great Hunt, Lt. Col. Jaipal, Carlton Press. New York 1982.
جم کاربٹ (Jim Corbett)ایک شکاری تھا ،وہ شیر کو گولی مارکر ہلاک کرنے سے خاص دل چسپی رکھتا تھا،تاہم اپنے اس قاتلانہ فعل کے لیے اس کے پاس ایک خوبصورت توجیہ تھی۔’’میں گائوں والوں کو مردم خورشیروں سے بچانے کے لیے ان کا شکار کرتا ہوں ‘‘اسی طرح اکثر شکاریوں کے پاس اپنے وحشیانہ کھیل کی خوبصورت تاویلات موجود ہوتی ہیں ۔مگرکرنل جے پال کو اس قسم کی فرضی توجیہات تلاش کرنے کی ضرورت نہیں ۔انھوں نے صفائی کے ساتھ اس بات کو تسلیم کرلیا ہے جس کو دوسرے لوگ صفائی کے ساتھ تسلیم نہیں کرتے۔
کرنل جے پال کے لیے گھڑیال کومارنا ایک پسندیدہ کھیل تھا۔وہ لکھتے ہیں کہ وہ منظربڑادلچسپ ہوتاتھا جب کہ میں گھڑیال کے پیچھے رینگ کرچلتا۔پھر کبھی گھڑیال چھپ سے پانی میں کودپڑتا۔اورجب اس کو گولی لگتی تو وہ عجیب طریقے سے اپنی دم پٹکتا اوراپنا منہ کھول دیتا۔یہ سب چیزیں مجھ کوبڑی عجیب قسم کی پُرجوش مسرت دیتی تھیں :
All this gave me quite a lot of thrills.
انسان کے مزاج میں یہ بات داخل ہے کہ وہ دوسرے کی گھات میں لگے۔وہ دوسرے کو ستانے کے منصوبے بنائے اورجب دوسرے کوستانے میں کامیاب ہوجائے تو اپنی کامیابی پر خوشی کے قہقہے لگائے۔یہی مزاج انسان کے امتحان کا اصل پرچہ ہے۔جو اپنے اس مزاج سے مغلوب ہوکر اپنے بھائی کاشکار کرنے لگے وہ جہنمی ہے اورجو شخص اپنے اس مزاج پر قابو پالے اوردنیا میں اس طرح رہے کہ وہ دوسرے انسانوں کے لیے رحمت بناہواہووہی وہ شخص ہے جس کے لیے آخرت میںجنت کے دروازے کھولے جائیں گے۔