کائناتی منصوبہ بندی

موجودہ زمانہ میں آواز کی رفتار سے زیادہ تیز چلنے والے ہوائی جہاز بنائے گئے ہیں ۔یہ جہاز بننے کے بعد جب امریکامیں اڑائے گئے تو معلوم ہواکہ وہ انسانی صحت کے لیے خطرہ ہیں ۔کیونکہ ان کی وجہ سے ہوا میں گیسوں کا قیمتی تناسب بدل جاتا ہے۔ چنانچہ امریکامیں اس قسم کے جہازوں کی پروازپر پابندی لگا دی گئی۔

یہی معاملہ انسان کے تمام منصوبوں کا ہے۔آدمی ایک گھر بناتا ہے مگر جب وہ اس میں رہنا شروع کرتا ہے تو معلوم ہوتا ہے کہ اس میں فلاں فلاں کمی رہ گئی۔وہ سڑکیں اورلائنیں بچھاتا ہے مگر کچھ عرصہ کے بعد محسوس ہوتا ہے کہ ضرورت کے مطابق کرنے کے لیے اس میں فلاں فلاں ترمیم کی ضرورت ہے۔اسی طرح انسانی تمدن کے ہر شعبہ میں ترمیم واصلاح کا کام مسلسل جاری رہتا ہے۔

یہ انسانی تعمیرات کا حال ہے مگر کائنات کے عظیم کارخانے کا معاملہ اس سے سراسر مختلف ہے۔ کائنات میں بے شمار چیزیں ہیں ۔ستارے ،زمین ،معدنیات ،پہاڑ ،عرقیات ، گیسیں ،درخت ،جانور ،روشنی ،حرارت ،کشش ،انسان وغیرہ۔یہ چیزیں بے شمار صورتوں میں وسیع کائنات کے اندر پھیلی ہوئی ہیں ۔مگر وہ اول روز سے انتہائی کامل صورت میں موجود ہیں ۔ان کے خالق کو انہیں پیدا کرنے کے بعد نظر ثانی کی ضرورت پیش نہیں  آئی۔

سورج اورزمین کا فاصلہ ،معدنیات میں جواہر کی ترکیب ،پانی اورہوا میں گیسوں کا تناسب، درخت اورپودوں کی نشوونما کا اصول ،حیوان اورانسان کا جسمانی ڈھانچہ ،غرض ہر چیز اول روز سے کامل اورمکمل ہے۔کسی چیز میں بھی ادنیٰ نظر ثانی کی ضرورت نہیں ۔ہر چیز عین ویسی ہے جیسا کہ فی الواقع اسے ہونا چاہیے۔

یہ واقعہ ثابت کرتا ہے جس ہستی نے کائنات کو بنایا ہے وہ قادر مطلق ہے اور اسی کے ساتھ عالم الغیب بھی۔مکمل قدرت اورغیب سے کامل آگہی کے بغیر ایسا معیاری منصوبہ بنانا ممکن نہیں  جس میں کبھی نظر ثانی کی ضرورت پیش نہ آئے۔

Maulana Wahiduddin Khan
Book :
Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom