جاننے کے بعد

پروفیسر مجیب (1902-1985)ہند ستان کے چوٹی کے دانشوروں میں سے تھے۔ان کی تعلیم خالص مغربی طرز کے اداروں میں ہوئی۔انہیں شیکسپیئر کے ڈراموں کے بڑے بڑے حصے زبانی یاد تھے۔ہندستان میں تعلیم کے بعد بیرونی ملکوں میں مزید تعلیم کے لیے گئے۔وہ ایک خوش فکر آدمی تھے۔وہ اپنے کسی ساتھی کو رنجیدہ دیکھتے تو کہتے کہ بھئی مسکرائیے اوردور تک دیکھیے۔وہ اردو انگریزی ،فرانسیی ،جرمن اور روسی زبانیں یکساں طور پر جانتے تھے۔

دسمبر 1972میں پروفیسر مجیب بیمار ہوئے۔ڈاکٹر وں کی تشخیص کے مطابق ان کے دماغ کا آپریشن ہوا۔آپریشن کامیاب ہوامگر اس کے بعد ان کا حافظہ جاتارہا۔پروفیسر مجیب پانچ زبانوں کے ماہر تھے مگر آپریشن کے بعد وہ تمام زبانیں بھو ل گئے۔حتی کہ اردوسمیت تمام زبانوںکے حروف تہجی تک انہیں یاد نہ رہے (جامعہ، دسمبر 1984)۔

دس سال سے زیادہ عرصہ تک وہ اسی حال میں اپنے اوکھلا (دہلی ) کے مکان میں پڑے رہے۔یہاں تک کہ 20جنوری 1985کو ان کا انتقال ہوگیاجب کہ ان کی عمر82سال ہوچکی تھی۔وہ 1948سے 1973 تک جامعہ اسلامیہ کے وائس چانسلر رہے۔

قرآن میں انسان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ — اللہ نے تم کو پیدا کیا۔ پھر وہ تم کو موت دیتا ہے۔اور تم میں سے بعض وہ ہیں  جونا کارہ عمرتک پہنچ جاتے ہیں کہ جاننے کے بعد پھر کچھ نہ جانیں۔بے شک اللہ علیم وقدیر ہے (16:70)۔

جوانی کے بعد بڑھاپا آنے کا واقعہ آدمی کے لیے ایک یاد دہانی ہے۔وہ اس لیے ہوتا ہے کہ آدمی اپنی اصل حقیقت کو جانے۔وہ جانے کہ اس کا علم ذاتی نہیں  ہے۔بلکہ وہ دوسرے کا دیا ہواہے۔وہ جب چاہے دے اورجب چاہے چھین لے۔آدمی کی قوت اگر اس کی ذاتی ہوتو وہ کبھی اس سے نہ چھنے۔ مگر قوت کا ملنا اورپھراس کا چھن جانا اس بات کی علامت ہے کہ انسان دئے سے پاتا ہے۔دینے والا اگرنہ دے تو وہ خود سے نہیں  پاسکتا۔

یہ واقعہ ہر روز پیش آتاہے مگر نہ ’’بوڑھے ‘‘اس سے نصیحت لیتے ہیں  جن پر یہ واقعہ گزرتاہے اورنہ ’’جوان ‘‘اس سے سبق حاصل کرتے ہیں جو اس کو اپنے سامنے ہوتا دیکھتے ہیں ۔

Maulana Wahiduddin Khan
Book :
Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom