آج بونا کل کاٹنا

گھنشیام داس برلا(1894-1983)راجستھان کے ایک گائوں پلانی میں پیدا ہوئے۔ ان کے باپ ایک معمولی آدمی تھے اورکلکتہ میں جو ٹ کے دلال کے طور پر کام کرتے تھے۔ چودہ سال کی عمر میں مسٹر برلا بھی کلکتہ چلے گئے اوروہاں اپنے باپ کے کام میں مدد کرنے لگے۔

مسٹر برلاکو ایک روز کلکتہ کے کسی تجارتی دفتر کی عمارت میں اوپر جانا تھا۔وہ جب لفٹ میںسوار ہونے لگے تو انہیں روک دیاگیا۔کیوں کہ یہ لفٹ صرف انگریز افسروں کے استعمال کے لیے تھی۔جب وہ سیڑھیوں پر چڑھ کر اوپر پہنچے تو وہاں بھی ان کو کرسی پر بیٹھنے کی اجازت نہیں  ملی۔ان کو ایک بنچ پر بیٹھنے کا اشارہ کیا گیا جو چپراسیوں کے لیے مخصوص تھی۔تاہم نوجوان برلا اس بنچ پر نہیں  بیٹھے اورکام ہونے تک برابر کھڑے رہے۔

انگریز ی دور میں مذکورہ بالا قسم کے تجربات نے مسٹر برلا کے اندر قومی آزادی کے خیالات پیدا کردئے۔وہ تحریک آزادی میں مہاتما گاندھی کے ساتھی بن گئے۔یہ وہ دورتھا جب کہ سرمایہ دار طبقہ کانگرس کے قریب آنے سے گھبراتا تھا۔مگر مسٹر برلا نہایت دوربین اورحوصلہ مند آدمی تھے۔انھوں نے 1947سے پہلے کی کانگرس میں 1947کے بعد کی کانگرس کی جھلک دیکھ لی۔انھوں نے قومی تحریک کے دور کے ہندستان میں آزادی کے دور کے ہندستان کا مشاہدہ کرلیا۔انھوں نے اس راز کو پالیا کہ آج کے ’’لیڈر ‘‘کل کے ’’وزیر‘‘ ہوں گے ، آج اگروہ ان لیڈروں کی مدد کریں۔توکل وہ ان سے زبر دست فائدے حاصل کر سکتے ہیں ۔ چنانچہ انھوں نے آزادی کی تحریک کی باقاعدہ مالی مدد شروع کردی۔کہا جاتا ہے کہ 1947 تک وہ اس سلسلے میں گاندھی جی کو اورکانگرس پارٹی کو تقریباً 20کرور روپے دے چکے تھے۔

آزادی کے بعد مسٹر برلا کو اس کا زبردست فائدہ حاصل ہوا۔نئی حکومت کی طرف سے ان کو ہرقسم کی غیر معمولی سہولتیں ملنا شروع ہوگئیں۔انھوں نے اتنی تیزی سے ترقی کی کہ آزاد ہندستان کے سب سے بڑے صنعت کا ربن گئے۔آج برلا کا خاندان ہندستان کا سب سے زیادہ دولتمند خاندان سمجھا جاتا ہے۔

جو آدمی آج بوتا ہے وہی آدمی کل کاٹتا ہے۔یہ بات آج کی دنیا کے لیے بھی صحیح ہے اور یہی کل کی دنیا کے لیے بھی۔

Maulana Wahiduddin Khan
Book :
Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom