خدا کا بندہ
بجلی کے بلب کا کنکشن ایک پاور ہائوس سے جُڑ نا کوئی عام قسم کا واقعہ نہیں۔یہ ایک غیر روشن چیز کا ایسی چیز سے جڑنا ہے جو دوسری چیزوں کو روشن کرنے کی غیر معمولی طاقت رکھتی ہے۔اس ک فوری نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ ایک ’’مردہ ‘‘بلب ’’زندہ‘‘بلب بن جاتا ہے۔ ایک تاریک بلب میں روشنی کا فوارہ پھوٹ پڑتا ہے۔ایسا ہی کچھ معاملہ بندے اورخدا کے تعلق کا بھی ہے۔
خدا ہماری دنیا کی سب سے بڑی حقیقت ہے۔اسی لیے خدا کو پانا محض سادہ واقعہ نہیں۔یہ نفسیات انسانی میں پیش آنے والا سب سے بڑا واقعہ ہے۔یہ ایک بھونچال ہے جس سے آدمی کا پورا وجود ہل جاتا ہے۔یہ ایک سیلاب ہے جس سے آدمی کی پوری شخصیت نہا اٹھتی ہے۔خد ا کو پانے کے بعد کوئی شخص ویسا نہیں رہتا جیسا وہ خدا کو پانے سے پہلے تھا۔خدا کا مومن وہ ہے جو اس کے بعد ایک نیا انسان بن جائے۔
خدا کو پانا جس کو شریعت کی اصلاح میں ایمان کہا جاتا ہے ،کسی انسان کے لیے اس کی زندگی کا سب سے بڑا تجربہ ہے۔خدا پر ایمان یہ ہے کہ ایمان آدمی کو اس طرح ملے کہ وہی اس کی زندگی بن جائے۔وہ ایسی روشنی ہو جس سے اس کا پورا وجود چمک اٹھے۔وہ ایسا رنگ ہو جس میں اس کے سارے معاملات رنگے ہوئے نظر آئیں۔
ایمان خدا کی موجودگی کو پالینے کا دوسرانام ہے۔ایمان یہ ہے کہ آدمی خدا کی عظمتوں میں گم ہوجائے۔وہ احساس خداوندی میں سرشار ہوجائے۔ایمان آدمی کے جذبات کا حمد خدا وندی میں ڈھل جانا ہے۔یہ دنیا میں رہتے ہوئے خدا تک پہنچ جانا ہے۔
ایمان ایک زلزلہ ہے جو خدا کی معرفت سے آدمی کے اندر پیدا ہوتا ہے۔ ایمان ایک سیلاب ہے جو خدا کے فیضان کو پاکر آدمی کے سینہ میں بہہ پڑتا ہے۔ایمان خدا کو پالینا ہے اورخدا کو پانا سب کچھ کو پانا ہے۔پھر کیا چیز ہے جو خدا کو پانے کے بعد آدمی کو نہ ملے۔