خدا کو پانے والے

خدا کی زمین پر شاید ایسے لوگ موجود نہیں  جنھوں نے خدا کو ان عظمتوں کے ساتھ پایا ہو جس کے اثرات اس ہیجان خیز کیفیت میں ڈھل جاتے ہیں  جس کو خدا کی یاد کہا گیا ہے۔ جھوٹی عبادت کی دھوم ہر طرف نظر آتی ہے۔مگر سچی عبادت اتنی نا یاب ہے کہ امکان ہی کے درجہ میں کہا جاسکتا ہے کہ وہ کہیں  موجودہوگی۔

آج ساری دنیا میں دین اوراسلام کا غلغلہ بلند ہے۔مگر وہ انسان شاید خدا کی زمین پر کہیں  پایا نہیں  جاتا جس نے خدا کو اس طرح دیکھا ہو کہ اس کی ہیبت سے اس کا دل دہل اٹھے اور اس کے جسم کے رونگٹے کھڑ ے ہوجائیں۔جو قرآن کو پڑھے تو اس کی روح پکار اٹھے کہ خدا یہ تیرا کتنا بڑااحسان ہے تو نے میری ہدایت کا ایساانتظام کیا ،ورنہ میں جہالت کے اندھیروں میں بھٹکتا رہتا۔وہ رسول کی سنت کو دیکھے تو اس کاوجود اس دریافت سے سرشار ہو جائے کہ یہ خدا کا کیسا غیر معمولی انتظام تھا کہ اس نے پیغمبر کی زندگی میںہدایت کا بے داغ نمونہ قائم کیا اورپھر تاریخ میں اس کوروشنی کے ابدی مینار کی طرح محفوظ کردیا۔جب وہ سجدہ کرتے ہوئے اپنا سرزمین پر رکھے تو اس کو یہ احساس ہونے لگے کہ اس کے رب نے اس کو اپنی رحمت کے آغوش میں لے لیا ہے۔جب وہ کوئی غذا اپنی حلق کے نیچے اتارے تو اس کی پوری ہستی میں اس احسان مندی کی لہر دوڑ جائے کہ کیسا عجیب ہے وہ خدا جس نے میرے جسم کی پرورش کے لیے ایسی ممکن غذا کا اہتما م کیا۔جب وہ پانی پئے تو اس کی آنکھوں سے ایک اورجھرنابہہ پڑے اوروہ بے اختیار ہوکر کہے کہ خدا یا اگر تو مجھے سیراب نہ کرے تو میں سیراب ہونے والا نہیں ۔اگر تو مجھے پانی نہ دے توکہیں  سے مجھ کو پانی ملنے والا نہیں ۔

آہ ،لوگ اپنے کوخدا سے کتنا قریب سمجھتے ہیں  مگر وہ خدا سے کتنا زیادہ دور ہیں ۔وہ خدا کانام لیتے ہیں ۔مگران کے منہ میں خدائی مٹھاس کی شکر نہیں  گھلتی۔وہ خدا کو پانے کا دعویٰ کرتے ہیں ۔مگر خدا کے چمنستان کی کوئی خوشبوان کے مشام کو معطر نہیں  کرتی۔وہ خدا کے نام پر دھوم مچاتے ہیں  مگر خدا کے نورانی سمندر میں نہانے کاکوئی نشان ان کے جسم پر ظاہر نہیں  ہوتا۔وہ سمجھتے ہیں  کہ خدا کی جنتیں ان کے لیے مخصوص ہوچکی ہیں  مگر جنت کے باغ کا کوئی جھونکا ان کے وجود کو نہیں  چھوتا۔

کیسا عجیب ہوگا وہ خدا جس کی یاد دل ودماغ کی دنیا میں کوئی اہتزاز (Thrill)پیدا نہ کرے۔کیسی عجیب ہوگی وہ جنت جس میں داخلہ کا ٹکٹ آدمی اپنی جیب میں لیے ہوئے ہو مگر جنت کا باسی ہونے کی کوئی جھلک اس کے رفتار وگفتار سے نمایا ں نہ ہو۔کیسے عجیب ہوں گے وہ آخرت والے جن کے لیے آخرت کی ابدی وراثت لکھی جاچکی ہو مگران کی ساری دلچسپیاں بد ستور اسی عارضی دنیا میں اٹکی ہوئی ہوں۔

Maulana Wahiduddin Khan
Book :
Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom