کھونے والا پاتا ہے

اگر آپ بمبئی میں ہیں  اورکلکتہ جانا چاہتے ہیں تو پہلے آپ کو بمبئی کوچھوڑنا ہوگا۔اس کے بعد ہی آپ کلکتہ میں موجود ہوسکتے ہیں ۔جو آدمی خدا کا طالب ہو وہ بھی گویا ایک قسم کا مسافر ہے۔اگروہ اپنی منزل پر پہنچنا چاہتا ہے تو اس کی ایک ہی لازمی شرط ہے۔یہ کہ وہ اپنی سابقہ جگہ کو چھوڑنے پر راضی ہوجائے۔اس کے بعد ہی وہ اپنی  مطلوب خدائی منز ل پر پہنچنے کی خوشی حاصل کرسکتا ہے۔

دنیا کا نظا م اس طرح بنا ہے کہ یہاں لینے کے لیے دینا پڑتا ہے۔یہاں کھونے میں پانے کا راز چھپا ہواہے۔

آپ اگر ایک نفع بخش تجارت کے مالک بننا چاہتے ہیں  تو پہلے اپنا اثاثہ اس میں کھپا نا پڑے گا۔اگر آپ اپنے کھیت میں ہری بھری فصل دیکھ کر اپنی آنکھیں ٹھنڈی کرنا چاہتے ہیں  تو پہلے اپنے بیج کے ذخیرے کو مٹی میں ملا دینا ہوگا۔اگر آپ منصوبہ بندی کے تحت دور رس عمل کرنا چاہتے ہیں  تو اپنے فوری جذبات کو کچل دینے پر اپنے آپ کو راضی کرناپڑے گا۔اگر آپ دولت مند بننا چاہتے ہیں  تو ضروری ہوگا کہ آپ اپنے کو فضول خرچی سے باز رکھیں۔

جو ذرّہ نہ پھٹے وہ کبھی ایٹمی طاقت نہیں  بنتا۔جو دانہ اپنے آپ کو فنا نہ کرے وہ درخت کی صورت اختیار نہیں کرتا۔جو فرد اپنے ذاتی مفاد کو قربان نہ کرے وہ اجتماعی مفاد کو قائم کرنے کا کریڈٹ نہیں  پاتا۔

یہی معاملہ خدا کا بھی ہے۔کوئی شخص خد اوالا اس وقت بنتا ہے جب کہ وہ خداکی خاطر اپنے کو حذف کردے۔جو شخص اپنے وجو دکو حذف کرنے کے لیے تیار نہ ہووہ کبھی خدا والا بھی نہیں  بنتا۔

خدا کو پانے کے لیے اپنے آپ کو کھونا پڑتا ہے — اسی ایک لفظ میں خدا کو پانے کا راز ہے۔جو شخص اپنے آپ کو بھی پانا چاہے اورخدا کوبھی ،وہ صرف اپنے آپ کو پائے گا۔ایسا آدمی کبھی خدا کو پانے والا نہیں  بن سکتا۔

Maulana Wahiduddin Khan
Book :
Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom