دنیا اورآخرت
انسان کی سب سے بڑی طلب کیا ہے۔یہ کہ اس کو خوشیوں سے بھری ہوئی ایک زندگی حاصل ہو۔یہی ہر زمانہ میں آدمی کا سب بڑا خواب رہا ہے۔ہر آدمی اسی تمنا کو لے کر جیتا ہے۔مگر ہر آدمی اس تمنا کی تکمیل کے بغیر مرجاتا ہے۔سارے فلسفے اورنظریات ،تمام انسانی کوششیں اسی ایک چیز کے گرد گھوم رہی ہیں ۔مگر آج تک انسان نہ فکری طورپر اس کو دریافت کرسکا اورنہ عملی طور پر اس منزل تک پہنچنے میں کامیاب ہوسکا۔
اس ناکامی کی وجہ صرف ایک ہے۔تمام لوگ اپنے خواب کی تعبیر اسی موجودہ دنیا میں پانا چاہتے ہیں ۔مگر ہزاروں برس کے تجربہ نے صرف ایک چیز ثابت کی ہے۔یہ کہ موجودہ دنیا اس آرزو کی تکمیل کے لیے ناکافی ہے۔موجودہ دنیا کی محدودیت ،موجودہ دنیا میں انسانی آزادی کا غلط استعمال انتہائی فیصلہ کن طورپر اس میں مانع ہے کہ موجودہ دنیا انسانی خوابوں کی تعبیر بن سکے۔
ہم زندگی کو کامیاب بنانے کی طرف ابھی سفر کررہے ہوتے ہیں کہ ہم کو موت آجاتی ہے۔ہم مشینی ترقیاں وجود میں لاتے ہیں مگرصنعتی مسائل پیداہوکر ساری ترقی کو بے معنی بنا دیتے ہیں ۔ہم بے پناہ قربانیاں کرکے ایک سیاسی نظام کو وجود میں لاتے ہیں مگر اقتدار کی کرسی پر بیٹھنے والوں کا بگاڑاس کو عملاً بے نیتجہ بنا دیتا ہے۔ہم اپنی پسند کے مطابق ایک زندگی بنانے کی کوشش کرتے ہیں مگر دوسرے انسانوں کا بغض ،حسد ،گھمنڈ،ظلم اورانتقام ظاہر ہوکر ہم کو الجھا لیتا ہے اورہم اپنے آشیانہ کو خود اپنی آنکھوں سے بکھرتا ہوا دیکھ کر اس دنیا سے چلے جاتے ہیں ۔
یہ مسلسل تجربات ثابت کرتے ہیں کہ ہمارے خوابوں کی دنیا موجودہ زمینی حالات میں نہیں بن سکتی۔اس کے لیے دوسری دنیا اوردوسرے حالات درکار ہیں ۔آدمی کی تمنائیں بجائے خود ایک حقیقی انسانی طلب ہیں ۔مگر اس طلب کی تکمیل کی جگہ موت کے بعد آنے والی اگلی دنیا ہے نہ کہ موت سے پہلے کی موجودہ دنیا۔
یہی واحد چیز ہے جو ہماری دنیا کی زندگی کو بامعنی بناتی ہے۔اس کے بعد موجودہ دنیا جدوجہد کی دنیا بن جاتی ہے اوراگلی دنیا جدوجہد کا انجام پانے کی دنیا۔اس کے بعد آدمی اپنی وہ منزل پالیتا ہے جس کی طرف وہ مطمئن ہوکر بڑھ سکے۔موجودہ دنیا کو منزل سمجھنے کی صورت میں آدمی بالآخر مایوسی اورانتشار ذہنی کے سوا اورکہیں نہیں پہنچتا۔جب کہ آخرت کی دنیا کو منزل سمجھنے کا عقیدہ اس کے سامنے ابدی سکون کا دروازہ کھول دیتا ہے۔ایک ایسی دنیا جہاں کھونے کے سوا اورکچھ نہ ہو۔ وہاں وہی نظریہ صحیح ہوسکتا ہے جوکھونے میں پانے کا راز بتارہاہو۔