آپریشن
فونکس (امریکہ)کے اسپتال میں ایک شخص نے داخلہ لیا۔اس کے پیٹ میں نہایت سخت تکلیف تھی۔ڈاکٹروں نے اس کو آپریشن کا کیس قرار دیا۔چنانچہ اس کے پیٹ کا آپریشن کیاگیا۔ڈاکٹروں نے حیرت انگیز طورپر پایاکہ اس کے پیٹ میں ایک ہیرا اٹکا ہواہے۔یہی ہیرااس کے ناقابل برداشت درد کا سبب تھا۔ہیرااس کے پیٹ سے نکال کرالگ کیاگیا۔اس ہیرے کے ساتھ اب بھی قیمت کا پرچہ لگاہواتھا۔اس پرچہ پرلکھا ہواتھا— 6500ڈالر۔
فوراً پولیس طلب کی گئی۔پوچھ گچھ کے دوران مریض نے بتایا کہ اس کو انعام میں یہ ہیراملاتھااورغلطی سے وہ اس کے پیٹ میں چلاگیا۔تاہم بہت جلد معلوم ہوگیاکہ اصل حقیقت کچھ اورہے۔یہ شخص ایک بارہیرے کی ایک دکان میں داخل ہوااوروہاں ایک ہیراچرالیا۔مگرجب وہ نکلنے کی کوشش کررہا تھاتو دکان دار کو شبہ ہوا۔اس نے آدمی کا پیچھا کیا۔جب آدمی نے دیکھا کہ وہ پکڑاجانے والا ہے تو اس نے ہیرے کو جلدی سے منہ میں ڈالا اورنگل لیا۔پولیس اس کی تلاش میں تھی مگر وہ ابھی تک پولیس کے ہاتھ نہیں آیاتھا۔اس کے بعد فوراً اس کو گرفتار کرلیاگیا(ہندستان ٹائمس، 5نومبر1981ء)۔
ناجائز طورپر حاصل کیاہواہیراآدمی کے پیٹ میں ہضم نہ ہوسکا۔وہ مجبور ہوگیا کہ چھپائے ہوئے ہیرے کونکال کرباہر لائے اورخود اپنے جرم کازندہ ثبوت بن جائے۔یہی معاملہ شدید ترصورت میںلوگوں کے ساتھ آخرت میں ہوگا۔
دنیا میں آدمی ایک شخص کا حق دباتا ہے ،وہ کسی کو وہ کلمہ اعتراف دینے کے لیے تیار نہیں ہوتا جو ازروئے واقعہ سے دینا چاہیے۔یہ سب کرکے بھی آدمی موجودہ دنیا میں کامیاب رہتا ہے۔زوراورہوشیاری کے ذریعہ وہ اپنے جرم کو چھپالیتا ہے۔مگر یہ صرف اس وقت تک ہے جب تک آدمی موت سے دوچار نہیں ہوتا۔موت ہر آدمی کے لیے گویا قدرت کاآپریشن ہے جو اس کے اندر کوباہر کردیتا ہے اوراس کے چھپے کوکھلابنادیتا ہے۔جس طرح ہیراآدمی کے پیٹ میں ہضم نہیں ہوتا۔اسی طرح ظلم اوربے انصافی کو بھی خدا کی یہ کائنات کبھی قبول نہیں کرتی۔
آدمی پر وہ وقت آنے والا ہے جب کہ خدائی آپریشن اس کی حقیقت کوکھول دے اوراس کے لیے اپنے جرائم کے اقرار کے سواکوئی چارہ نہ رہے۔