خد اکی نشانیاں

میکسویل(1831-1879ء) وہ شخص ہے جس نے فطرت میں برقی مقناطیسی تعامل کے قوانین کو انتہائی کامیابی کے ساتھ ریاضیاتی مساوات میں بیان کیا۔کہا جاتاہے کہ جب عظیم جرمن سائنسداں بولٹنر مین(1844-1906) نے اس کو دیکھا تواس نے تعجب کے ساتھ کہا کہ کون وہ خدا ہے جس نے یہ نشانیاں لکھ دیں:

Maxwell put the laws of electromagnetic interactions into equations so marvellous that when the great German physicist, Boltzmann, saw them he exclaimed, who was the God who wrote these signs?                                                               

کائنات کا مطالعہ کرنے والے کے لیے سب سے زیادہ عجیب بات یہ ہے کہ ہر مطالعہ  بالآخر ایک ایسی چیز پر ختم ہوتاہے جوانتہائی پر اسرار طورپر حکیمانہ ہوتی ہے۔ کائنات اپنے آخری مطالعہ میں ایک حددرجہ منظم واقعہ ہے نہ کہ کوئی بے ترتیب انبار۔یہ حقیقت ہر واقف کارکویہ ماننے پر مجبور کرتی ہے کہ کائناتی واقعات کے پیچھے کوئی برتر ذہن کام کررہاہے۔

آ ئن سٹائن(1879-1955) ایک خالص سائنسی مزاج کا آدمی تھا۔تاہم اس نے اقرار کیا ہے کہ میں طبیعیات داں سے زیادہ ایک فلسفی ہوں۔کیونکہ میرایقین ہے کہ ہمارے باہر بھی ایک حقیقت ہے:

I am more a philosopher than a physicist,

for I believe there is a reality outside of us.

The World as I See it.

 آئن سٹائن اپنے اس ذہن کی وجہ سے کہتا ہے کہ اس معنی میں میں بھی ایک پکا مذہبی آدمی ہوں :

In this sense, I belong to the ranks of devoutly religious men.

کائنات خد اکی نشانی ہے۔وہ مخلوق کے روپ میں خالق کی تصویر دکھاتی ہے۔جو شخص کھلے ذہن کے ساتھ کائنات کو دیکھے گا وہ اس کے اندر اس کے خدا کو پا لے گا۔البتہ جن کے ذہن میںٹیڑ ھ ہووہ عین روشنی کے درمیان بھی اندھیرے میں رہیں گے ،وہ خداکے قریب کھڑے ہوکر بھی خدا کو نہ پائیں گے۔

Maulana Wahiduddin Khan
Book :
Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom