خد ا سے ڈرو
آج کوئی بستی ایسی نہیں ہے جہاں ایک آدمی دوسرے آدمی کو ستا نہ رہا ہو۔جہاں ایک آدمی دوسرے آدمی کو اپنے ظلم کا نشا نہ نہ بنائے ہوئے ہو۔مگر لوگ کس آدمی کو ستاتے ہیں ۔اس آدمی کو جو ان کی نظر میں کمزور ہو۔جو دادا گیری کرنا نہ جانتا ہو،جس نے اپنے آگے پیچھے ساتھیوں کی فوج نہ جمع کر رکھی ہو،جو پولیس اورکچہری سے دور رہنا چاہتا ہو،لو گ بے زوروں کے لیے بہادر ہیں اورجو شخص لوگوں کو زورآور دکھائی دیتا ہواس کے لیے کوئی بہادر نہیں ۔
مگریہ اندھے پن کی آنکھ سے دیکھنا ہے۔اگر ان کے پاس دیکھنے والی آنکھ ہوتو وہ سب سے زیادہ اس سے ڈریں جس کو وہ بے زورسمجھتے ہیں ۔کیونکہ جو شخص بے زورہے اس کے پیچھے خدا کھڑا ہواہے۔
دنیا میں جو کچھ ہورہا ہے وہ آزمائش کے منصوبہ کے تحت ہورہا ہے۔خدا کو جانچ کر ہرشخص کے بارے میں جاننا ہے کہ ان میں سے کون ہے جو اللہ سے ڈرنے والا ہے اوروہ کون ہے جو اللہ سے بے خوف ہے۔اس کی جانچ کیسے ہو۔اس کی جانچ ان شخاص کی سطح پرنہیں ہوسکتی جو اپنی زورآوری کی وجہ سے لوگوں کو مرعوب کیے رہتے ہیں ،جن کی طاقت دیکھ کر لوگوں کو ان پر ہاتھ ڈالنے کی ہمت نہیں ہوتی۔ان کے خلاف اگر لوگ برائی نہ کریں تو یہ ان کی اپنی طاقت سے ڈرنے کی وجہ سے ہوگا نہ کہ خدا کے ڈرکی وجہ سے۔
مگر ایک شخص ہے جس کے پاس ان چیزوں میں سے کوئی چیز نہیں جو لوگوں کو مرعوب اورخوف زدہ کرتی ہے۔اس کو ستانے سے اگر کوئی شخص بچتا ہے تو اس کی وجہ یقیناً اخلاقی ہوگی نہ کہ مادی۔خدا کچھ افراد کو بے زور اوربے حیثیت بنا کر لوگوں کے درمیان رکھتا ہے اورپھر ان کو دیکھتا ہے کہ وہ اس کے ساتھ کیا سلوک کرتے ہیں ۔جو شخص کمزور آدمی کے ساتھ بے انصافی کرنے سے ڈراوہ گویا خدا سے ڈرا،اس کا ٹھکانا جنت ہوگا۔جو شخص کمزور آدمی کے ساتھ بے انصافی کرنے سے نہیں ڈراوہ گویا خدا سے نہیں ڈرا،ایسا شخص جہنم کی بھڑکتی ہوئی آگ ڈال دیا جائے گا۔
ہر آدمی بری زندگی گزار کر مرجاتا ہے تاکہ موت کے بعد اورزیادہ بری زندگی کی طرف دھکیل دیا جائے۔