خدا کی نشانی
إِنَّ فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ لَآيَاتٍ لِلْمُؤْمِنِينَ۔وَفِي خَلْقِكُمْ وَمَا يَبُثُّ مِنْ دَابَّةٍ آيَاتٌ لِقَوْمٍ يُوقِنُونَ وَاخْتِلَافِ اللَّيْلِ وَالنَّهَارِ وَمَا أَنْزَلَ اللهُ مِنَ السَّمَاءِ مِنْ رِزْقٍ فَأَحْيَا بِهِ الْأَرْضَ بَعْدَ مَوْتِهَا وَتَصْرِيفِ الرِّيَاحِ آيَاتٌ لِقَوْمٍ يَعْقِلُونَ(45:3-5)۔یعنی، بے شک آسمانوں اورزمین میں ایمان والوں کے لیے نشانیاں ہیں اورتمہارے اورحیوانات کو پیدا کرنے میں جن کو زمین میں پھیلا دیا ہے نشانیاں ہیں یقین کرنے والوں کے لیے۔ اور رات اوردن کے آنے جانے میں اوراس رزق میں جس کو اللہ نے اتاراہے پھر اس سے زمین کو زندہ کیا اس کے خشک ہونے کے بعد اورہوائوں کے چلنے میں نشانیاں ہیں عقل والوں کے لیے۔
قرآن میں کثرت سے اس طرح کی آیتیں ہیں جن میںکہا گیا ہے کہ کائنات میںسوچنے والے لوگوں کے لیے نشانیاں ہیں ۔اس کا مطلب یہ ہے کہ خدا نے انسان سے جن معنوی حقیقوں پر ایمان لانے کا مطالبہ کیا ہے ان کی مادی تمثیلات اس نے کائنات میں ہر طرف قائم کردی ہیں ۔تاکہ آدمی کے لیے ان حقیقیوں کوسمجھنا آسان ہوجائے۔تاکہ وہ دکھائی دینے والی چیزوں کے آئینہ میں نہ دکھائی دینے والی چیزوں کو دیکھ سکے۔
سورج اورچاند خدا کی روشن ہستی کا تعارف ہیں ۔چڑیاں اورجانورخداکی خدائی کے معصوم نمائندے ہیں آسمان خداکی عظمت وقدرت کا اعلان ہے۔پانی اورہوا خداکی رحمت وشفقت کا ایک نمونہ ہیں ۔درخت اورپہاڑخدا کے لامحدود حسن کی طرف اشارہ کررہے ہیں ۔
انسان اگر دنیا میں اس طرح رہے کہ اس کے دماغ کی کھڑکیاں کھلی ہوئی ہوں ۔وہ دیکھنے والی چیزوں کو دیکھ رہا ہو تو ساری دنیا اس کو خدا کی یاد دلانے والی بن جائے گی۔وہ ہر چیز میں خداکا نور پائے گا۔ہر چیز میں وہ خدا کی حکمت کو دریافت کرے گا۔کائنات اس کے لیے ایک خدائی سمندربن جائے گی۔جس میں وہ نہائے۔زمین وآسمان اس کے لیے خدا کی جلوہ گاہ بن جائیں گے جہاں وہ اپنے رب سے ملاقات کرے۔