معرفت

ہندوستان کے مشہور سائنس داں ڈاکٹر سی ،وی،رمن (1888-1970)سے کسی نے کہا کہ سائنس دانوں نے جو چیزیں دریافت کی ہیں  ان میں ان کا اپنا کوئی خاص کارنامہ نہیں ۔یہ دریافتیں زیادہ تر اتفاقات کے نیتجہ میں حاصل ہوئیں۔ڈاکٹر رمن نے جواب دیا’’ہاں،مگر ایسا اتفاق صرف سائنس داںکو پیش آتا ہے‘‘۔

دریافت دراصل ذہنی ترکیز (Concentration of Mind )کی قیمت ہے۔جب آدمی کسی خاص موضوع پر اپنے ذہن کو پوری طرح لگا دیتا ہے تو اس موضوع کے بارے میں اس کو خاص بصیرت حاصل ہوجاتی ہے۔سوتے جاگتے ہر وقت اس کا ذہین اسی کے اندر مشغول رہتا ہے۔اس موضوع کی دنیا سے اس کا بے حد قریب فکر ی رابطہ ہوجاتا ہے۔

سائنسی دریافتیں اکثر اسی قسم کے ترکیز فکر کا نتیجہ ہوتی ہیں ۔جب ایک آدمی کسی چیز سے اتنا زیادہ اپنے کو متعلق کرلیتا ہے تو اس چیز کے بارے میں اس کو خاص پہچان حاصل ہوجاتی ہے۔ذراسا اشارہ دیکھتے ہی وہ اس کی پوری بات کو پکڑ لیتا ہے۔دریافت اکثر حالات میں جزءسے کل تک پہنچنے کا دوسرا نام ہوتی ہے ،اور اس قسم کا پہنچنا ہمیشہ اسی کے لیے ممکن ہوتا ہے جو پہلے سے اس موضوع میں لگا ہوا ہو اور اس کی بابت پوری آگہی رکھتا ہو۔

یہ بات جو سائنسی معرفت کے لیے صحیح ہے۔یہی دینی معرفت کے لیے بھی درست ہے۔خدا بھی آدمی کے لیے ایک دریافت ہے۔مگر یہ دریافت صرف اس شخص کے حصہ میں آتی ہے جس نے اپنے آپ کو خدا میںشامل کر رکھا ہو۔

جب آدمی اپنا ذہن خدا میں لگائے ہوئے ہو۔وہ خدا کی نظر سے دیکھتا ہو اورخدا کے کان سے سنتا ہو۔وہ دوسری تمام باتوں سے اپنی توجہ ہٹا کر خدا کی طرف مائل ہوگیا ہو، جب کوئی شخص اس قسم کی زندگی گزارے تو اس کو باربار وہ اتفاقات پیش آتے ہیں  جن کو معرفت کہا جاتا ہے۔دنیا کی چیزوں کا مشاہدہ ،انسانی تاریخ کا مطالعہ ،اپنے حالات پر غور وفکر ہر چیز میں اس کا ذہن باربار حقیقت اعلیٰ کی طرف منتقل ہوتا ہے ،وہ باربار ربانی تجلیات کو پاتا رہتا ہے۔خدا کی معرفت خدا میں جینے کی نقد قیمت ہے۔یہ قیمت اسی کو ملے گی جو خدا میں جی رہا ہو۔جو کسی اورچیز میں جئے وہ خدا کی معرفت کا رزق کبھی نہیں  پاسکتا۔

Maulana Wahiduddin Khan
Book :
Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom