نازک سوال
آرتھرکوئسلرموت کی طرف سفرکونامعلوم ملک(Unknown Country)کی طرف سفر کہتا ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ موت ہماری زندگی کا سب سے عجیب اورپراسرارواقعہ ہے۔ہر آدمی متجسس ہوتا ہے کہ یہ معلوم کرے کہ مرکروہ کہاں پہنچنے والا ہے۔
امریکاکے مشہور مشنری ڈاکٹر بلی گرہم(1918-2018) کی ایک کتا ب ہے جس کا نام ہے مسرت کا راز ( The Secret of Happiness ) اس کتا ب میں بلی گرہم نے لکھا ہے کہ ایک بار مجھے دنیا کے ایک بہت بڑے لیڈرکا ارجنٹ پیغام ملا۔پیغام میں کہا گیا تھا کہ فوراً مجھ سے ملاقات کرو۔
میں روانہ ہوکر مذکورہ لیڈرکے یہاں پہنچا۔جب میں لیڈرسے اس کے دفتر میں ملاتو وہ فوراً مجھے الگ کمرہ میں لے گیااورمجھ سے مخاطب ہوتے ہوئے بڑئے موثرلہجہ میں کہا:
I am an old man. Life has lost all meaning. I am ready to take a fateful leap into the Unknown. Young man. can you give me a ray of hope.
میں ایک بوڑھا آدمی ہوں۔زندگی نے اپنی تمام معنویت کھودی ہے۔عنقریب میں نامعلوم دنیا کی طرف ایک فیصلہ کن چھلانگ لگانے والا ہوں۔اے نوجوان شخص ،کیا تم مجھے امید کی کوئی کرن دے سکتے ہو۔
موت ہر آدمی کا پیچھا کررہی ہے۔بچپن اورجوانی کی عمر میں آدمی اسے بھولا رہتا ہے۔مگر بالآخر تقدیر کا فیصلہ غالب آتا ہے۔بڑھاپے میں جب اس کی طاقتیں گھٹ جاتی ہیں ۔تب اسے محسوس ہوتا ہے کہ اب میں بہرحال جلد ہی مرجائوں گا۔اس وقت وہ مجبور ہوتا ہے کہ سوچے کہ ’’موت کے بعد کیا ہونے والا ہے ‘‘اسے تلاش ہوتی ہے کہ وہ کوئی امید کی کرن پالے جو موت کے بعد آنے والے حالات میں اس کی زندگی کو تابناک کرسکے۔
حقیقت یہ ہے کہ خداکے پیغمبر اسی امید کی روشنی کو دینے کے لیے آئے۔پیغمبروں نے انسان کو بتایا کہ موت کے بعد ایک اوردنیا ہے جو ابدی بھی ہے اورمعیاری بھی۔موت کے بعد کی اس کامل دنیا میں اس کو داخلہ ملے گاجو موت سے پہلے کی دنیا میں صالح اعمال سے اس کا استحقا ق ثابت کرے۔
حقیقت یہ ہے کہ موت زندگی کا خاتمہ نہیں ۔موت دوسری دنیا کی طرف ایک چھلانگ ہے۔ موت ایک زندگی سے دوسری زندگی کی طرف سفر ہے۔کامیاب انسان وہ ہے جس کی موت اس کو اس کی منزل مقصود تک پہنچانے کا ذریعہ بن جائے۔