مقبول بندے
جسم میں اگر ایسا خون داخل کیا جائے جو آدمی کے بلڈ گروپ کا نہ ہوتو جسم اس کو قبول نہیں کرتا۔اس کے اندر فوراً ضد جسم (antibodies)پیدا ہوجاتے ہیں ۔اوروہ خون باہر نکال دیاجاتا ہے۔اسی طر ح جلے یاکٹے ہوئے حصہ جسم پر قلم بندی ہوتی ہے جس کی محفوظ صورت یہ ہے کہ خود اپنے جسم کی کھال لے کر مقام مائوف پر لگا دی جائے جس کو آٹو گریفٹنگ کہتے ہیں ۔اب اگر کسی مقام پر کھال کی قلم بندی (Skin Grafting) کرنی ہے اور وہاں کسی غیر متعلق جسم کی کھال لے کر لگا دی گئی تو وہ چند دن ٹھیک رہے گی۔مگر ایک ہفتہ کے اندر جسم اس کی اجنبیت کو پہچان لے گا۔خون کا دوران اس مقام پر رک جائے گااوربالآخر کھال کا مذکورہ ٹکڑاالگ ہوکر گرجائے گا۔اس کا ذکر کرتے ہوئے پروفیسر ولیم بائڈ(1885-1979) نے اپنی پیتھا لوجی(pathology) کی کتا ب (صفحہ177) میں لکھا ہے کہ خود ی غیر خود ی کو قبول نہیں کرتی :
Self will not accept not-self.
یہ چھوٹے سِلف (انسان )کی خود داری کی ایک مثال ہے۔اسی پر بڑے سِلف (خدا)کی غیرت اورخودداری کو قیاس کیا جاسکتا ہے۔حقیقت یہ ہے کہ خدا تمام غیرت مندوںسے زیادہ غیرت مند اورتمام یکتا پسندوں سے زیادہ یکتا پسند ہے۔خدا کسی حال میں بھی کسی قسم کی دوئی کو گوارہ نہیں کرتا۔وہ ہر دوسرے قصور کو معاف کردے گا مگر شرک کو کبھی معاف نہیں کرے گا۔
وہ کون خوش قسمت لوگ ہیں جو آخرت میں خدا کے مقبول بندے ٹھہریں گے۔یہ وہ لوگ ہیں جو اپنے سلف کے خول کو توڑ کر خدا کے سلف میں گم ہونے پر راضی ہوگئے۔جو اپنی یاکسی دوسرے کی یکتا ئی کو بھلا کر خداکی یکتائی کے آگے جھک گئے۔جنھوں نے ہر قسم کے شرک کو چھوڑ کر توحید خالص کو اختیار کرلیا۔انسان کے لیے اگرچہ یہ مشکل ترین کام ہے کہ وہ اپنے سواکسی دوسرے کا اقرار کرے۔جب بھی کوئی شخص کسی دوسرے کومانتا ہوانظر آئے تو وہ یا تو خوف کی بنیاد پر ہوگا یا مصلحت کی بنیاد پر۔تاہم یہی وہ عطیہ ہے جو کوئی انسان کبھی کسی کو نہیں دیتا اوراسی کا مطالبہ انسان کے خالق نے انسان سے کیا ہے۔اور اسی کا نام اسلام ہے۔مسلم وہی ہے جو اپنی خود ی کا اثاثہ اپنے خالق کو دینے پر راضی ہوجائے۔جو اپنے آپ کو پوری طرح خداکی سپردگی میں دے دے۔جو ہر اعتبار سے خداکا تابع فرمان بن جائے۔اس میں شک نہیں کہ یہ انسان کے لیے ناقابل برداشت کو برداشت کرنا ہے۔مگر اسی کو خدانے اپنی جنت کی قیمت بنادیاہے۔جنت کی انوکھی نعمت اسی خوش نصیب کے حصہ میں آئے گی جو اس انوکھے عطیہ کی صورت میں اس کی قیمت پیش کردے۔