کائناتی وحدت

کائنات کا مطالعہ بتاتا ہے کہ پوری کائنات ایک مرکز کے گرد گھوم رہی ہے۔ایٹم کا ایک نیو کلیس ہے۔ اور ایٹم کا پورا ڈھانچہ اس نیو کلیس کے گرد گھومتا ہے۔شمسی نظام کا مرکز سورج ہے اوراس کے تمام سیارے اورسیارچے مسلسل اس کے گرد گھوم رہے ہیں۔اسی طرح کہکشاں کا ایک مرکز ہے اورکہکشاں کے اربوں ستارے اس مرکز کے گرد حرکت کرتے ہیں۔ یہاں تک کہ پوری کائنات کا ایک مرکز ہے اور پوری پھیلی ہوئی کائنات اپنی ذیلی حرکتوں کے ساتھ اس آخری مرکز کے گرد حرکت کررہی ہے۔

سائنس دانوں کا اندازہ ہے کہ یہ کائناتی مرکز ایک روز اپنے گرد کی تمام چیزوں کو کھینچنا شروع کرے گا اورپھر یہ ناقابل قیاس حد تک پھیلی ہوئی عظیم کائنات اپنے مرکز کی طرف سمٹنا شروع ہوگی اور بالآخر وہ وقت آئے گا کہ سارے کائناتی اجسام اس طرح سمٹ کرایک مرکزی گولے کی صورت اختیار کرلیں گے جیسے بکھری ہوئی کیلوں کے درمیان مقناطیس لایا جائے اور سب کیلیں سمٹ سمٹ کر اس سے جڑ جائیں—  كَمَا بَدَأْنَا أَوَّلَ خَلْقٍ نُعِيدُه(21:104)۔

اس طرح کائنات گویا دین توحید کا عملی مظاہر ہ بن گئی ہے۔وہ عمل کی زبان میں بتا رہی ہے کہ انسان کی زندگی کو کیسا ہونا چاہیے۔انسان کی زندگی کو ایسا ہونا چاہیے کہ اس کی تمام سرگرمیوں کا صرف ایک مرکز ہو۔اوروہ ایک خدا ہو۔آدمی کے جذبات،اس کی سوچ ، اس کی سرگرمیاں ،اس کا سب کچھ خدا کے گرد گھومنے لگیں۔

آدمی اگر اپنی زندگی کا مرکز و محور اپنی ذات کو بنائے توکائنات بزبان حال اس کو ردکر رہی ہے۔اسی طرح اگروہ اپنی ذات کے باہر کسی کو اپنی توجہات کا مرکز ومحور بنائے توموجودہ کائنات کے ڈھانچہ میں وہ قابل رد قرار پا رہا ہے۔کائنات کا موجودہ ڈھانچہ ایک ہستی کے سوا کسی دوسرے کی مرکزیت کوقبول کرنے سے انکار کرتاہے۔

کائنات زبان حال سے کہہ کر رہی ہے کہ —’’ایک‘‘ کو اپنا مرکز توجہ بنائو نہ کہ ایک کے سوا ’’کئی‘‘کو۔

Maulana Wahiduddin Khan
Book :
Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom