خد اکوپانے والا
خدا کوپانا سب سے بڑی حقیقت کو پانا ہے۔کوئی آدمی جب خد اکو پاتا ہے تو یہ اس کے لیے ایک ایسی زلزلہ خیز دریافت ہوتی ہے جو اس کی پوری زندگی کو ہلا دیتی ہے۔
وہ ایک ناقابل بیان ربانی نور میں نہا اٹھتا ہے۔وہ ایک نیا انسان بن جاتا ہے۔اس کی سوچ نئے رخ پر چلنے لگتی ہے۔اس کا عمل کچھ سے کچھ ہوجاتاہے۔اس کی تمام کارروائیاں ایک ایسے انسان کی کارروائیاں بن جاتی ہیں جو خدا کے ظہو رسے پہلے خدا کو دیکھ لے۔جو قیامت کی ترازوکھڑی ہونے سے پہلے اپنے آپ کو قیامت کی ترازو پر کھڑاہوامحسوس کرنے لگے۔
مومن اورغیر مومن کافرق یہ ہے کہ غیر مومن پر جو کچھ قیامت میں گزرنے والا ہے وہ مومن پر اسی دنیا میں گزرجاتا ہے۔غیر مومن جو کچھ آخرت میں دیکھے گاوہ مومن اسی دنیا میں دیکھ لیتا ہے۔غیر مومن کل کے دن جو کچھ مجبور ہوکر مانے گا اس کومومن آج کے دن کسی مجبوری کے بغیر مان لیتا ہے۔