ایڈجسٹمنٹ کا فارمولا
مرد کا مسئلہ یہ ہے کہ وہ ایگوئسٹ(egoist) ہوتا ہے۔ عورت کا مسئلہ یہ ہے کہ وہ اموشنل (emotional) ہوتی ہے۔ یہ دونوں صفتیں پیدائشی صفتیں ہیں۔ اِن کو بدلنا کسی بھی حال میں ممکن نہیں۔ اگر آپ اِس حقیقت کو جان لیں تو آپ کے لیے عورت اور مرد دونوں کے ساتھ معاملہ(deal) کرنا آسان ہوجائے گا۔ اس کا مختصر فارمولا یہ ہے کہ مرد کے ایگو کو ٹچ (touch) نہ کیجیے، اور عورت کے اموشن (emotion) سے نہ ٹکرائیے۔ یہی فارمولا خاندانی زندگی میں بھی کار آمد ہے اور سماجی زندگی میں بھی۔
حقیقت یہ ہے کہ اس دنیا میں معاملات ہمیشہ ٹکراؤ کی بنا پر بگڑتے ہیں۔ ٹکراؤ سے اعراض کرنا ہی پُرعافیت زندگی کا واحد کامیاب فارمولا ہے۔ اِس کے سوا کوئی اور فارمولا عملی طورپر اِس دنیا میں ممکن نہیں۔ اِس فارمولے کو ایک لفظ میں ٹکراؤ مینج مینٹ (conflict management) کہاجاسکتا ہے۔
ٹکراؤ سے اعراض کرنا، صرف ایک اخلاقی معاملہ نہیں،بلکہ یہ خود اپنی تعمیر (self development) کا سب سے بڑا ذریعہ ہے۔ جب آپ ٹکراؤ سے بچتے ہیں تو نتیجے کے اعتبار سے اِس کا دوسرا مطلب یہ ہوتا ہے کہ آپ نے اپنا وقت بچایا، آپ نے اپنی توانائی بچائی، آپ نے اپنا مال بچایا، آپ نے اپنے آپ کو اِس قابل بنایا کہ کسی وقفے کے بغیر اپنی زندگی کا سفر جاری رکھیں۔ آپ غیر ضروری طورپر ذہنی تناؤ (tension) کا شکار نہیں ہوئے، آپ نے اپنے ذہن کو کامل طور پر مثبت سوچ کے لیے فارغ رکھا، وغیرہ۔
کامیاب زندگی پچاس فی صد خود اپنے استعمال کا نام ہے، اورپچاس فی صد دوسروں سے موافقت (adjustment) کرنے کا نام ہے۔ یہ ایک اٹل فطری قانون ہے، اِس میں کسی کا کوئی استثناء نہیں۔ کامیابی کے لیے دونوں ہی چیزیں یکساں طورپر ضروری ہیں۔
جو انسان اِس تقسیم پر راضی نہ ہو، اس کو اپنے لیے ایک اور دنیا کی تخلیق کرنا چاہیے۔ کیوں کہ موجودہ دنیا میں اِس کے سوا زندگی کی کوئی اور صورت ممکن نہیں۔