9جنوری 1985
سنگا پور جنوب مشرقی ایشیا میں ایک چھوٹا سا ترقی یافتہ ملک ہے۔ایک صاحب سنگا پور سے تشریف لائے۔ انھوں نے بتایا کہ وہاں مسجد وں میں لاؤڈاسپیکر سے اذانیں ہوتی ہیں۔ اس سلسلے میں وہاں کے غیر مسلم حضرات میں ناراضگی پیدا ہوگئی۔ خاص طورپر عشا اور فجر کی اذان کے متعلق ان کا مطالبہ ہے کہ اس کو لاؤڈاسپیکر پر دینا بند کیا جائے۔ اس سلسلے میں سنگاپور کے بدھسٹ وزیر اعظم لی کوان یئو (Lee Kuan Yew) نے اپنی ایک تقریر میں مسلمانوں کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی آزادی یہ ہے کہ آپ رات کے آخری حصے میں اذان دیں۔ میری آزادی یہ ہے کہ میں اس وقت اچھی نیند حاصل کروں:
Your freedom is to call Azan in the late hours of the night. My freedom is to have a good sleep at that time.
اس طرح کے واقعات کو دیکھ کر لوگ سمجھتے ہیں کہ اسلام اور جدید انسان میں ٹکراؤ پیدا ہوگیا ہے، اور چونکہ جدید انسان طاقتور ہے ۔اس لیے اب اسلام کو باقی رکھنے کی شکل صرف یہ ہے کہ اسلام کو میدان سے ہٹا دیا جائے۔ حالاں کہ یہ قیاس سراسر غلط ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ جوٹکراؤ پیدا ہوا ہے، وہ جدید انسان اور ’’لاؤڈ اسپیکر‘‘ کے درمیان ہے، نہ کہ ’’جدید انسان‘‘ اور ’’اسلام‘‘ کے درمیان۔