6دسمبر1985
عربی زبان کی باریکیوں سے ایک انسان واقف نہ ہو تو کیسی کیسی غلطی کرسکتا ہے، اس کو ایک مثال سے سمجھا جاسکتا ہے۔ قرآن میں ارشاد ہوا ہے:وَأَنَّ اللَّهَ لَيْسَ بِظَلَّامٍ لِلْعَبِيدِ (3:182)۔ یعنی اور اللہ اپنے بندوں کے ساتھ ناانصافی کرنے والا نہیں۔ بعض لوگ اس کا مطلب یہ بتاتے ہیں کہ خدا زیادہ بڑا ظالم نہیں، یعنی وہ چھوٹے درجہ کا ظلم کرسکتاہے۔ البتہ وہ بڑے درجہ کا ظلم کرنے والا نہیں۔ کیوں کہ آیت میں ظلام کا لفظ آیا ہوا ہے، جس کا لفظی مطلب ہے بہت ظلم کرنے والا۔
مگر آیت کا یہ مطلب نہیں۔ نحو (عربی گریمر)کا یہ اصول ہے کہ نفی (negative)کے بعد جب مبالغہ آتا ہے تو سارا زور نفی (انکارِ عمل)کے لیے ہوتا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ اللہ ذرا بھی ظلم کرنے والا نہیں، نہ یہ کہ اللہ بڑا ظلم کرنے والا نہیں۔