10مئی 1985
ڈاکٹر جان ڈَن(Dr. John Donne) سترھویں صدی عیسوی کا ایک ممتاز انگریزی شاعر ہے۔ وہ 1572 میں پیدا ہوا اور 1631 میں اس کی وفات ہوئی۔اس کی قبر لندن میں ہے۔
انگریزی شاعری کا ایک دبستان فکر ہے، جس کو مابعد الطبیعاتی اسکول (Metaphysical school of poetry)کہا جاتا ہے۔ جان ڈَن اسی دبستان فکر کا ممتاز شاعر شمار کیا جاتا ہے۔ وہ صوفیانہ مزاج کا آدمی تھا۔ اس کا ایک شعر ہے:
Done is Undone
یعنی ڈن برباد ہوگیا۔ تاہم صوتی اعتبار سے Done is Undone کا دوسرا لفظی مطلب یہ لیا جاسکتا ہے کہ جو ہوا وہ نہیں ہوا۔دوسرے لفظوں میں یہ کہ جس چیز کو ہم سمجھتے ہیں کہ وہ ہوگیا، وہ بھی اب تک ناکردہ (undone)پڑا ہے۔
موجودہ زمانے کے مسلمانوں پر یہ بات پوری طرح صادق آتی ہے۔ان کے سب کام ابھی تک ناکردہ پڑے ہوئے ہیں۔ مثلاً بین اقوامی زبانوں میں اسلامی لٹریچر کا ترجمہ— موجودہ زمانے میں عملاً یہ ہوا کہ بڑے بڑے قابل لوگ سیاسی اور ہنگامی کاموں میں پڑے رہے۔ اور نسبتاً چھوٹے اور کم تر درجہ کے لوگوں نے ترجمہ کا کام کیا۔ مثلاً حدیث کی کتاب مشکاۃ المصابیح کا ترجمہ الحدیث (Al-Hadis) کے نام سے چار جلدوں میں شائع ہوا ہے۔ اس ترجمہ میں غیر ضروری قسم کا دیباچہ اور تشریح شامل کرکے اس کو خواہ مخواہ ضخیم بنا دیاگیا ہے۔ نیز اس کی زبان نہایت poor ہے۔
کوئی اچھا انگریزی داں اس کو پڑھ کر مشکل ہی سے گہرا تاثر قبول کرسکتا ہے۔ مسلمانوں کے اچھے انگریزی داں لوگ اس کام کو کرتے تو یہی کام کتنا زیادہ جاندار ہوتا۔محمد اقبال اور محمد علی کی انگریزی زبان اچھی تھی۔ مگر محمد اقبال شاعری کرتے رہے، اور محمد علی نے اپنی ساری زندگی سیاسی ہنگاموں میں ضائع کردی۔