25مارچ 1985
مسز اینی بسنٹ (1847-1933) ایک انگریز خاتون تھیں۔ انھوں نے لندن کے ایک اچھے تعلیمی ادارے میں انگریزی، فرانسیسی، جرمن وغیرہ زبانیں سیکھیں۔ ان کے اندر اظہارِ خیال کی بہت عمدہ صلاحیت تھی۔ وہ 1893 میں ہندستان آئیں، اور یہاں کے بہت سے سیاسی اور سماجی کاموں سے وابستہ رہیں۔ 21 ستمبر 1933 کو ان کا انتقال ہوا تو ان کی وصیت کے مطابق ان کی قبر پر یہ کتبہ لکھا گیا:
She tried to follow truth.
اس نے سچائی کے راستے پر چلنے کی کوشش کی۔ مگر عجیب بات ہے کہ مسز اینی بسنٹ عملی طورپر دوسروں کے ساتھ زیادہ دیر تک نہ چل سکیں۔ انھوں نے 1867 میں انگلینڈ کے ایک مذہبی آدمی فرینک بسنٹ سے شادی کی۔ کچھ دنوں کے بعد ان کو احساس ستانے لگا کہ ان کا شوہر آمریت پسند ہے۔ وہ اس سے نباہ نہ کرسکیں اور انھوں نے 1873 میں اس سے علیحدگی حاصل کرلی۔
وہ ہندستان کی سیاست میں داخل ہوئیں اور1917 میں انڈین نیشنل کانگریس کی صدر منتخب ہوئیں۔ مگر عدمِ تعاون تحریک (non cooperation movement)پر ان کا مہاتما گاندھی سے اختلاف ہوا، اور انھوں نے کانگریس چھوڑ دی۔
مسز اینی بسنٹ کی واقعات سے بھری ہوئی زندگی (eventful life) میں اس طرح کے بہت سے قصے پائے جاتے ہیں— وہ سچائی کی ہم سفر تھیں، مگر وہ سچوں کی ہم سفر نہ بن سکیں۔
ذہنی سفر کا معاملہ عملی سفر کے معاملہ سے بہت زیادہ مختلف ہے۔ ذہنی سفر میں آدمی اکیلا ہوتا ہے۔ ذہنی سفر میں یہ نزاکت پیش نہیں آتی کہ آدمی کو دوسروں سے نباہ کرتے ہوئے اپنا سفر طے کرنا ہے۔ مگر عملی سفر میں دوسرے لوگ بھی شریکِ سفر ہوتے ہیں۔ یہاں ضروری ہوتاہے کہ آدمی دوسروں سے نباہ کرتے ہوئے اپنا سفر جاری رکھے۔ یہی وجہ ہے کہ بہت سے لوگ جو ذہنی سفر میں بہت تیز رفتار نظر آتے ہیں، وہ عملی سفر میں بالکل ناکام ثابت ہوتے ہیں۔