12فروری 1985
ایک مسلمان بزرگ سے ملاقات ہوئی۔ وہ بہت دنوں سے صابن بنانے کا تجربہ کررہے تھے۔ انھوں نے بتایا کہ صابن کا اصل جزء تیل ہے۔ صابن میں پوسٹک سوڈا بھی استعمال ہوتا ہے۔ مگر اس کا خاص کام یہ ہے کہ وہ تیل کو جمادے ۔ کسی بھی نباتاتی تیل سے صابن تیار ہوسکتا ہے۔ انھوں نے کہا— مسلمانوں کی سب سے بڑی بد قسمتی یہ ہے کہ مسلمان اپنے گھر میں صابن نہیں بناتے۔ حالاں کہ صابن بنانا اتنا ہی آسان ہے جتنا کہ شب برات کا حلوا بنانا۔
اس کے بعد میں نے ان سے پوچھا کہ کیا آپ اپنے گھر میں صابن بناتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ نہیں۔ انھوں نے کچھ عذر بیان کیے جس کی وجہ سے وہ اپنے گھر میں صابن بنانے کا کام نہیں کرسکتے۔مسلمانوں کی سب سے بڑی بدقسمتی یہ نہیں کہ مسلمان اپنے گھر میں ’’صابن‘‘ نہیں بناتے۔ مسلمانوں کی سب سے بڑی بد قسمتی یہ ہے کہ اپنے گھروں میں ’’صابن‘‘ بنانے کا مشورہ وہ لوگ دے رہے ہیں، جو خود اپنے گھروں میں ’’صابن‘‘ بنانے کا کام نہیں کرتے۔