11 نومبر1985
ایک حدیثِ رسول ان الفاظ میں آئی ہے:عَنْ سَخْبَرَةَ، قَالَ:قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:مَنْ أُعْطِيَ فَشَكَرَ، وابْتُلِيَ فَصَبَرَ، وَظَلَمَ فَاسْتَغْفَرَ، وَظُلِمَ فَغَفَرَ ۔ ثُمَّ سَكَتَ۔ فَقَالُوا:يَا رَسُولَ اللهِ، مَالَهُ؟ قَالَ:أُولَئِكَ لَهُمُ الْأَمْنُ وَهُمْ مُهْتَدُونَ (المعجم الکبیر للطبرانی، حدیث نمبر 6613)۔ یعنی صحابی رسول سخبرة الازدی کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کہا: جس کو دیاگیا پھر اس نے شکر کیا، اور اس کو آزمایا گیا پھر اس نے صبر کیا، اور اس پر ظلم کیا گیا تو اس نے معاف کردیا۔ اتنا کہہ کر آپ چپ ہو گئے۔ لوگوں نے کہا کہ اے خدا کے رسول، ایسے شخص کے لیے کیا ہے؟ آپ نے کہا : انھیں لوگوں کے لیے امن ہے، اور وہی لوگ ہدایت یاب ہیں۔
عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ:قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:مَنْ أُصِيبَ بِمُصِيبَةٍ بِمَالِهِ، أَوْ فِي نَفْسِهِ، وَكَتَمَهَا، وَلَمْ يَشْكُهَا إِلَى النَّاسِ، كَانَ حَقًّا عَلَى اللَّهِ أَنْ يَغْفِرَ لَهُ (المعجم الاوسط للطبرانی، حدیث نمبر 737)۔ یعنی ابن ِعباس روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کہا: جس کے مال یا اس کے جان میں کوئی مصیبت پڑے، پھر وہ اس کو چھپا لے اور لوگوں سے ا س کی شکایت نہ کرے تو اللہ پر اس کا حق ہے کہ وہ اس کو بخش دے۔