16اپریل 1985
نصف صدی پہلے امیر شکیب ارسلان (1869-1946)نے ایک عربی کتاب لکھی تھی، جو مندرجہ ذیل نام سے چھپی تھی:
لماذا تاخر المسلمون وتقدّم غیرھم
(مسلمان کیوں پیچھے ہوگئے ،اور ان کے سوا دوسرے لوگ آگے ہوگئے)
مگر نصف صدی بعد بھی یہ سوال حل نہ ہوسکا۔مجلہ رابطہ العالم الاسلامی (ریاض) کی اشاعت اپریل 1985 میں استاذ محمد عبد اللہ السمان کا ایک مضمون چھپا ہے جس کا عنوان دوبارہ یہ ہے:
لماذا تأخر نا وتقدّم غیرنا
مضمون نگار نے لکھا ہے کہ مسلمان عام طور پر اپنے اسلاف پر فخر کرتے ہیں۔ وہ روم وایران کی فتح اور بدروحنین اور یرموک وقادسیہ کی فتوحات کا ذکر کرکے خوش ہوتے ہیں مگر سوال یہ ہے کہ خود ہم نے کیا کیا (ولکن ماذا فعلنا نحن)۔اس کے بعد انھوں نے یہ شعر لکھا ہے:
ليس الفتى من يقول كان أبى ولكن الفتى من قال ها أنا ذا
(جوان وہ نہیں ہے جو کہے کہ میرا باپ ایسا تھا، جوان وہ ہے جو کہے کہ یہ ہوں میں)