12 دسمبر 1985

اردو زبان ایک لٹریری زبان کی حیثیت سے مغل دور میں دہلی کے آس پاس علاقے میں ظاہر ہوئی۔ 1835 میں جب فارسی بطور آفیشیل لینگویج کے ختم ہوگئی تو اس کے بعد اردو نے تیزی سے ترقی کرنا شروع کیا۔

یہ زمانہ اتفاق سے وہی ہے، جب کہ دوسری قوموں نے مسلمانوں سے ان کا  pride  چھینا تھا، اوروہ ان سے لڑنے بھڑنے میں مصروف تھے۔ قدرتی طور پر اس صورتِ حال کا reflection  اردو زبان پر ہوا۔ اردو زبان ’’ٹکراؤ‘‘ کی زبان بن گئی۔ یہی وجہ ہے کہ اردو زبان میں کنفرنٹیشن (confrontation) کے مفہوم کو ظاہر کرنے کے لیے بے شمار الفاظ ہیں مگر ایڈجسٹمنٹ (adjustment) کے مفہوم کو بتانے کے لیے کوئی ایک بھی با معنی لفظ نہیں۔

آدمی الفاظ کے ذریعے سوچتا ہے۔ جس زبان میں سوچنے کے لیے adjustment کے ہم معنی لفظ ہی نہ ہو، وہ کیوں کر زیادہ صحت کے ساتھ adjustment کی پالیسی پر غور کرسکتا ہے۔ اردو اسپیکنگ کمیونٹی کی یہی بنیادی کمزوری ہے، جس کی بنا پر وہ ہر جگہ اپنے پڑوسیوں سے لڑ رہے ہیں، خواہ وہ پڑوسی مسلم ہوں یا غیر مسلم۔

Maulana Wahiduddin Khan
Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom