19جنوری 1985
شیخ محمد سلیمان القائد (لیبیا) 23اگست 1984کو روانڈا کی راجدھانی کیگالی (Kigali) سے دہلی آئے تھے، اور یکم ستمبر 1984کو واپس گئے۔وہ اردو زبان بالکل نہیں جانتے۔ مگر عجیب بات ہے کہ انھوں نے میرے مشن کو جتنی گہرائی کے ساتھ سمجھا ہے، شاید کسی اور نے نہیں سمجھا۔ انھوں نے میری عربی کتابیں بار بار پڑھی ہیں۔ میرے ساتھ طرابلس میں تقریباً دو مہینہ رہے ہیں۔ اردو کے عربی ترجمے خود کرواکر پڑھے ہیں۔
دہلی میں انھوں نے مولانا حمید اللہ ندوی اندوری سے کہا — اگر آپ نے شیخ وحید الدین خاں کے مشن کو واقعۃً پوری طرح سمجھا ہے تو آپ میرے بعد دوسرے شخص ہوں گے۔
شیخ محمد سلیمان القائد افریقہ میں زبردست تبلیغی کام کررہے ہیں۔ مگر وہ اپنے کام کو ہمارے کام ہی کی شاخ سمجھتے ہیں۔ انھوں نے کہا — دہلی مرکز تفجیر الثورۃ الفکریۃ ہوگا، اور یہاں سے سارے عالم میں اسلامی دعوت پھیلے گی۔کیا عجب کہ اللہ تعالیٰ ان کی اس نیک تمنا کو واقعہ بنا دے۔