27اپریل 1985
ٹائمس آف انڈیا(28 اپریل 1985) میں ایک رپورٹ چھپی ہے جس کا عنوان ہے:
A lifetime of Encyclopaedia
اس رپورٹ میں مسٹر بنود کانون گو(عمر 73 سال) کے کام کی تفصیل چھپی ہے۔ وہ کٹک (اڑیسہ) کے رہنے والے ہیں۔ انھوں نے ایک اڑیا انسائیکلوپیڈیا تیار کی ہے، جو 75 جلدوں میں مکمل ہوئی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ کام انھوں نے اپنی تنہا محنت سے 30 سال میں مکمل کیا ہے۔
مسٹر بنود کانون گو جب نوجوان تھے تو ان کے کان میں مہاتما گاندھی کی پکار آئی— کوئی قوم تعلیم کے بغیر ترقی نہیں کرسکتی، اور بنیادی تعلیم ہی حقیقی تعلیم ہے۔
No nation grows without education, and basic education is real education.
ان الفاظ سے مسٹر بنود کانون گو کے اندر شدید جذبہ ابھرا۔ انھوں نے اڑیا زبان میں انسائیکلوپیڈیا تیار کرنے کی مہم شروع کردی۔ یہاں تک کہ 30 سال کی مسلسل محنت کے ذریعه اس کو کامیابی تک پہنچا دیا۔مذکورہ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ مسٹر بنود کانون گو نے اس مہم میں اڑیسہ کی ریاستی حکومت اور نئی دہلی کی مرکزی حکومت سے مدد کی درخواست کی۔ مگر ان کو نہ ریاستی حکومت سے کوئی مدد ملي، اور نہ مرکزی حکومت سے۔اس کے باوجودمسٹر بنود کانون گو نے اپنے محدود ذرائع سے کام لیتے ہوئے اپنی مہم جاری رکھی، یہاں تک کہ اس کو اختتام تک پہنچا دیا۔
یہ ایک مثال ہے جس سے اندازہ ہوتاہے کہ وہ کون لوگ ہیں،جو کسی قوم کی تعمیر کرتے ہیں۔ قومی تعمیر کا کام ہمیشہ انفرادی قربانی کی قیمت پر ہوتا ہے۔ اس کے سوا قومی تعمیر کا کوئی دوسرا راستہ نہیں۔