كشتئ نوح اور تركي

جيسا كه عرض كيا گيا، حضرت نوح كي كشتي قديم عراق (ميسوپوٹاميا) كے علاقه سے روانه هوئي۔ وه اپنے چاروں طرف مختلف مقامات كي طرف جاسكتي تھي، ليكن اس نے ايك خاص رخ پر اپنا سفر كيا۔ پھر وه چلتي هوئي تركي كي مشرقي سرحد پر واقع ايك پهاڑ كے اوپر ٹھهر گئي۔ يه سخت سردي كا علاقه تھا۔ چنانچه كشتي بھاري اسنوفال (heavy snow fall) كے نتيجے ميں برف كے بهت بڑے تودے كے نيچے دب گئي۔ اس طرح لمبي مدت تك فاسِلائزيشن (fossilization) كے عمل كے نتيجے ميں وه پتھر جيسي هوگئي۔ اس طرح كشتي محفوظ رهي، اور اكيسويں صدي ميں برف پگھلنے كے نتيجے ميں وه ظاهر هو كر لوگوں كے سامنے آگئي۔

ايسا كيوں هوا۔ حضرت نوح كي كشتي كے لیے مختلف آپشن (option) موجود تھے، ليكن اس نے صرف ايك هي آپشن ليا اور وه تركي كے پهاڑ كا آپشن تھا۔ ايسا بلا شبه خدا كي هدايت پر هوا۔ اِس معاملے كو اتفاقي واقعه كے طورپر نهيں لے سكتے۔ همارے لیے لازم هے كه هم اس كو خالق كے منصوبے كے تحت پيش آنے والا واقعه سمجھيں۔

اس معاملے پر غور كرنے سے معلوم هوتا هے كه حضرت نوح كي كشتي كے ذريعه الله تعاليٰ كو جو رول مطلوب هے، اس رول كے لیے زياده موزوںمقام اپني بعض خصوصيات كي بنا پر تركي (Turkey) تھا۔الله تعاليٰ كو يه معلوم تھا كه بعد كے زمانے ميں تركي ايك مسلم ملك بنے گا۔ الله تعاليٰ كو معلوم تھا كه تركي ايسا ملك هے جو مشرقي دنيا اور مغربي دنيا كے درميان جنكشن (junction) كي حيثيت ركھتا هے۔ الله تعاليٰ كو معلوم تھا كه مختلف اسباب سے تركي ميں ساري دنيا كے سياح كثرت سے آئيں گے۔ اسي كے ساتھ الله تعاليٰ كو يه بھي معلوم تھا كه مسلم ملكوں كي لمبي فهرست ميں تركي وه واحد ملك هوگا جو مذهبي كٹرپن (religious fanaticism) سے خالي هوگا، اور اس بنا پر وه سب سے زياده موزوں ملك هوگا، جهاں سے كشتي نوح كا مطلوب رول ادا كيا جاسكے۔

يه مطلوب رول كيا هے۔ وه بلا شبه دعوت هے، يعني الله كے تخليقي منصوبه سے تمام مرد اور عورت باخبر هوجائيں۔ اِس مقصد كے لیے كشتي نوح ايك تاريخي شهادت (historical evidence) كي حيثيت ركھتي هے۔ وه اُس خدائي منصوبه كي ايك تاريخي يادگار هے جس كا ظهور حضرت نوح كے ذريعه هوا۔ كشتي نوح براهِ راست طورپر حضرت نوح كي تاريخ كي مادي شهادت هے اور بالواسطه طورپر تمام نبيوں كي تاريخ كي مادي شهادت۔

الله تعاليٰ كو مطلوب تھاكه قيامت سے پهلے تمام انسانوں كے سامنے اس بات كا محسوس اعلان هوجائے كه انسان كے بارے ميں الله كا منصوبۂ تخليق كيا تھا۔ كشتي نوح اس خدائي منصوبه تخليق (creation plan of God) كي ايك ناقابلِ انكار شهادت هے، اور مختلف اسباب سے اِس شهادت كي ادائيگي كے لیے سب سے زياده موزوں مقام تركي تھا۔

ضرورت هےكه تمام دنيا كے مسلمان عموماً اور تركي كے مسلمان خصوصاً اس خدائي منصوبے كو سمجھيں اور اس منصوبے كي تكميل كے لیے وه سارا اهتمام كريں، جو اس كے لیے ضروري هو۔ مثال كے طورپر وه كشتي نوح كے مقام كو ايك اعليٰ درجه كے ٹورسٹ اسپاٹ (Tourist Spot) كے طورپر ڈولپ (develop) كريں۔ وهاں آمد ورفت كي تمام سهولتيں مهيا كريں۔ پھر وهاںاعليٰ معيار پر يه انتظام كريں كه وهاں تربيت يافته افراد موجود هوں، لائبريري موجود هو۔ وهاں قرآن كا ترجمه مختلف زبانوں ميں برائے ڈسٹري بيوشن يا برائے فروخت موجود هو۔ وهاں اِس بات كا اعليٰ انتظام كيا جائے كه كشتي نوح كے حوالے سے پيغمبرانه مشن لوگوں كے سامنے اطمينان بخش صورت ميں آسكے۔ گويا كه كشتي نوح كے ظهور كا يه مقام صرف ايك كشتي كے ظهور كا مقام نه رهے، بلكه وه پورے معنوں ميں جديد ترين معيار كا ايك دعوتي سنٹر بن جائے۔

خدا كے تخليقي منصوبے كے مطابق، هماري زمين كے لیے دو سيلاب مقدر تھے— ايك، حضرت نوح كے زمانے كا سيلاب اور دوسرا، وه جو تاريخ بشري كے خاتمے پر پيش آئے گا۔ كشتي نوح پهلے سيلاب كے لیے تاريخي يادگار كي حيثيت ركھتي هے، اور دوسرے سيلاب كے لیے اس كي حيثيت تاريخي ريمائنڈر (historical reminder) كي هے۔ اكيسويں صدي عيسوي كے ربعِ اول ميں كشتي نوح كا ظهور گويا اِس بات كي وارننگ هے كه لوگو، تياري كرو، كيوں كه آخري طوفان كا وقت قريب آگيا هے۔

خوش قسمت هيں وه لوگ جو اِس خدائي منصوبے كو سمجھيں، اوراس كي تكميل كركے الله كے يهاں اجرِ عظيم كے مستحق بنيں، حقيقت يه هے كه هزاروں سال تك برف كے تودے ميں دبے رهنے كے بعد كشتي نوح كا ظاهر هونا صورِ اسرافيل سے پهلے كے دور كا سب سے بڑا واقعه هے۔ اِس كے بعد اگلا واقعه صرف صورِ اسرافيل هوگا، جو گويا اِس بات كا آخري اعلان هوگا كه عمل كرنے كا وقت ختم هوچكا اور عمل كا انجام پانے كا دور آگيا۔(تفصيل كے ليے ديكھئے اسي كتاب كا باب: حضرت نوح كا پيغمبرانه رول)

Maulana Wahiduddin Khan
Book :
Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom