دعوہ ايمپائر (Dawah Empire)

ترکی اپنی انفرادی خصوصیات کی بنا پر مسلم دنیا میں  ایک مختلف ملک (country with a difference)كي حیثیت رکھتاہے۔ اس کا اظہار ہر دور میں  اس کے امتیازی رول سے ہوتاہے۔ انیسویں صدی کے آخر تک ترکی پولیٹکل ایمپائر کارول ادا کرتا رہا۔ بیسویں صدی میں  ترکی کے رہنماؤں نے کامیاب طور پر عالمی سطح پر ایک ایجوکیشن ایمپائر (Educational Empire)  قائم کیا۔ اکیسویں صدی میں  ترکی کے لیے مقدر ہے کہ وہ ایک عظیم تر رول ادا کرے— وہ ہے دورِ جدید میں  اسلام کا ایک دعوہ ایمپائر قائم کرنا۔ دعوه ایمپائر وقت کی سب سے بڑی اسلامی ضرورت ہے۔ تقریباً 60 مسلم ملکوں میں  ترکی واحد ملک ہے، جو اپنے حالات کے اعتبار سے دعوہ ایمپائر قائم کرنے کی اہلیت رکھتا ہے۔

ترکی کے ایک سفر (مئي 2012)میں  میں نے وہاں کا مشہور میوزیم (توپ کاپی پیلس) دیکھا۔ اس ميوزيم ميں قرآن کا ایک قدیم نسخہ رکھا ہوا ہے۔ كها جاتا هے كه یہ قرآن كا وہ نسخہ ہے جو قبل از طباعت دور (pre-printing age) میں  ایک صحابیٔ رسول کے قلم سے لکھاگیا تھا۔

جب میں  میوزیم کے اُس حصے میں  پہنچا، جہاں یہ قرآن رکھا ہوا ہے تو میری عجیب حالت ہوئی۔ اس معاملے پر غور کرتے ہوئے مجھے قرآن کی یہ آیت یاد آئی:نَزَّلَ الْفُرْقَانَ عَلَىٰ عَبْدِهِ لِيَكُونَ لِلْعَالَمِينَ نَذِيرًا  (25:1)۔مجھے ایسا محسوس ہواجیسے قرآن اپنی خاموش زبان میں  کہہ رہا ہے — اے امت مسلمہ، مجھ کو خدا نے دنیا کے تمام انسانوں کے لیے بھیجا تھا اور تم نے مجھ کو میوزیم میں  رکھ کر چھوڑ دیا۔

قرآن میں  بار بار اس قسم کے الفاظ آتے ہیں:یا أیھا الإنسان، یاأیھا الناس، یا بني آدم۔ یعنی اےانسان، اے گروہِ انسان، اے ابنِ آدم۔ گویا کہ قرآن خداوند عالم کا ایک مکتوب یا ایک پیغام (message) ہے۔ اُس کو اِس لیے بھیجا گیاہے، تاکہ وہ تمام پیدا ہونے والے عورتوں اور مردوں تک پہنچ جائے۔ مگر عجیب بات ہے کہ قرآن کے نزول پر 14 سو سال سے زیادہ وقت گزر گیا، مگر ابھی تک قرآن کا خدائی مکتوب اس کے مکتوب الیہ (addressee) تک نہیں پہنچا۔ انسانی تاریخ کا یہ واحد مکتوب ہے جو ابھی تک اَن ڈلیورڈ (undelivered)  پڑا ہوا ہے۔

اکیسویں صدی کی مردم شماری بتاتی ہے کہ پوری دنیا میں  7 بلین سے زیادہ انسان آبادہیں۔ گویا کہ امتِ محمدی کو خدا کا یہ پیغام 7 بلین انسانوں تک پہنچانا ہے۔ یہ وہ سب سے بڑا کام ہے، جو امت محمدی کو انجام دینا ہے۔ امتِ محمدی اگر اس کام کو انجام نہیں دیتی تو وہ قرآن کی اس آیت کا مصداق بن جائے گی:يَا أَيُّهَا الرَّسُولُ بَلِّغْ مَا أُنزِلَ إِلَيْكَ مِن رَّبِّكَ  وَإِن لَّمْ تَفْعَلْ فَمَا بَلَّغْتَ رِسَالَتَهُ (5:67)۔ اِس آیت کے مطابق، ’تبلیغ ما انزل اللہ‘ کا کام نہ کرنے کی صورت میں  پیغمبر کی پیغمبری مشتبہ ہوسکتی تھی۔ اسی طرح ختمِ نبوت کے بعد امت اب مقامِ نبوت پر ہے۔ ایسی حالت میں  امت اگر ’تبلیغ ما انزل اللہ‘     کا کام نہ کرے، تو سخت اندیشہ ہے کہ اس کا امتِ محمدی ہونا مشتبہ ہوجائے۔

Maulana Wahiduddin Khan
Book :
Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom