گلوبل دعوت
سیاحت (tourism) دورِ جدید کا ظاہرہ ہے۔ اس کی شروعات 17 ویں صدی عیسوی میں یورپ سے ہوئی۔موجودہ دور میں سیاحت ایک مقبول عالمی تفریحی سرگرمی بن چکی ہے۔ ورلڈ ٹورزم آرگنائزیشن کا اندازہ ہے کہ ایک سے دوسرے مُلک سفر کرنے والے لوگوں کی تعداد1997ء میں 631 ملین تھی، جو 2020ء تک 1.6 بلین تک بڑھ جائے گی۔ ان سياحوں میں بڑی تعداد غيرمسلم سياحوں كي ہوتي هے، جو مسلم ممالک کا سفر کرتے ہیں۔ یہ ایک اعتبار سے مدعو کا داعی کے دروازے پر آنا ہے۔ یعنی سیاحت (tourism) کے ظاہرے نے گویا مدعو کو داعی کے دروازے تک پہنچا دیا ہے۔ یہ بہت بڑا دعوتی موقع ہے۔ سی پی ایس انٹرنیشنل کی رہنمائی میں دنیا کے مختلف مقامات پر سیاحت کو بطور دعوتی موقع اویل کیا جاتا ہے۔ ان میں سے دو مقامات، ترکی اور اسرائیل کا یہاں ذکر کیا جاتا ہے۔
سلطان احمد مسجد (بلو مسجد) استنبول، ترکی میں واقع ایک مسجد ہے۔ اس کی تعمیر عثمانی سلطان احمد اول (1590-1617) کے دور میں 1609کی کی گئی تھی۔اس تاريخي مسجد ميں ہر سال لاکھوں کی تعداد میں سیاح آتے ہیں۔ ان سیاحوں کے درمیان مسجد كي انتظامیہ مختلف زبانوں، انگلش، چائنیز، ہندی، رشین، وغیرہ میں تراجم قرآن تقسیم کرتی ہے۔ مثلاً 19 اپریل 2017کو چائنا کی نائب صدر مز لیو یانڈونگ (Liu Yandong) اس تاریخی مسجد کو دیکھنے کے لیے گئیں۔ اس موقع پر مسجد کے امام صاحب نے ان کو چائنیز ترجمۂ قرآن تحفہ میں پیش کیا۔
بلو مسجد کے علاوہ ترکی کی سلیمانیہ مسجد، اور رستم پاشا مسجد میں بھی سیاحوں کے درمیان تراجم قرآن، اورتعارف اسلام پر مشتمل کتابیں اور لیف لیٹس تقسیم کیے جاتے ہیں۔ نیز مختلف ٹورسٹ مقامات اور ٹورسٹ گائڈس کےذریعے ترکی میں دعوت کا کام لوپروفائل میں کیا جارہا ہے۔ مثلا ً Mr Cem Şimşek ترکی کے ایک لائسنس یافتہ ٹورسٹ گائڈ ہیں۔ وہ استانبول میں گائڈ کا کام کرتے ہیں، اور پچھلے سات سالوں سے وہ اپنے ٹورسٹوں کے درمیان دعوتی کام بھی کرتے ہیں۔ وہ اپنے ٹورسٹوں کو اسلام کا تعارف کرواتے ہیں، اور ان کو ترجمۂ قرآن دیتے ہیں۔ اندازہ یہ ہے کہ ترکی میں سالانہ دو لاکھ سے زیادہ سیاحوں کے درمیان دعوت کا کام ہوتاہے۔
سیاحوں کی آمد کے اعتبار سے ایک اہم ملک اسرائیل ہے۔ اسرائیل میں معتدل موسم، ساحل، آثارِ قدیمہ اور دیگر تاریخی اور مذہبی اہمیت کے مقامات موجود ہیں۔ اس وجہ سے 2017 میں 3.6 ملین سے سیاح اسرائیل آئے تھے۔ یہاں مرکزدارالسلام للتعریف بالاسلام (Dar Assalam For Introducing Islam)کے تحت یروشلم کے قدیم شہر، بیت المقدس اور اس کے اطرف میں سیاحوں کے درمیان دعوتی کام کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ ناصرہ، حیفہ، وغیرہ میں بھی دعوتی کام ہوتا ہے۔
مثلاً عکہ شمالی اسرائیل کا ایک پورٹ شہر (port city)جسے انگریزی میں Acre جبکہ عبرانی میں Akko کہا جاتا ہے۔یہ ایک تاریخی شہر ہے۔ یہاں کئی قابل دید مقامات ہیں۔ بہائی مذہب کا مركز یہیں واقع ہے۔اس شہر کا قدیم حصہ یونیسکوکے عالمی ثقافتی ورثہ قرار دیے گئے علاقوں میں شامل ہے۔ اس لیے پوری دنیا کےسیاح بڑی تعداد میں یہاں آتے ہیں۔ یہاں ایک بہت مشہور مسجد ہے، جسے مسجد الجزار کہا جاتا ہے۔ اس مسجد میں سیاحوں کی بھیڑ لگی رہتی ہے۔ چنانچہ اسرائیل میں دعوتی کام کرنے والے ہمارے ساتھیوں نے مسجد الجزار میں تقسیمِ قرآن اسٹینڈ لگایا ہے، جہاں سے روزانہ سینکڑوں کی تعداد میں آنے والے سیاحوں کے درمیان مختلف زبانوں میں قرآن کے ترجمے تقسیم کیے جاتے ہیں۔ پورے اسرائیل میں سالانہ ایک لاکھ سے زیادہ تراجم قرآن سیاحوں کو دیے جاتے ہیں۔
اس قسم کے دعوتی واقعات بتاتے ہیں کہ آج کی دنیا میں پرامن انداز میں دعوتی کام کرنا انتہائی آسان کام ہے۔ چنانچہ سی پی ایس انٹرنیشنل نے اب (2020ء)تک 26 سے زياده زبانوں میں قرآن مجید کے قابل فهم ترجمے شائع کیے ہیں۔ ان کے ذريعے انفرادی سطح پر بھی دعوتی کام كيا جاسكتاہے، اور اجتماعی سطح پر بھی۔ آپ بھي اس دعوتی مشن کا حصہ بنیں، اور خدا کے پیغام کو دنیا کے ہر چھوٹے بڑے گھروں میں ، انفرادی یا اجتماعی طور پر ، پہنچانے کا ذریعہ بنیں۔