دعوائے نبوت نہیں

یہ بات نہایت اہم ہے کہ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد پورے تاریخی دور میں  ساری دنیا میں  کوئی بھی شخص ایسا پیدا نہیں ہوا جو اپنی زبان سے اِن الفاظ میں  نبوت کا دعویٰ کرے  —میں  خدا کا پیغمبرہوں، بالکل اُسی طرح جس طرح حضرت موسیٰ، حضرت مسیح اور حضرت محمد، خدا کے پیغمبر تھے:

I am the prophet of God in the same sense in which Moses and Jesus and Muhammad claimed they were prophets of God.

 جب کوئی شخص اِن الفاظ میں ، نبوت کا دعویٰ کرنے والا نہیں اٹھا تو پیغمبر اسلام کا یہ دعویٰ اپنے آپ ایک ثابت شدہ حقیقت بن گیا۔ آپ کے اِس اعلان کے بعد تقریباً چودہ سو سال گزر چکے ہیں، لیکن ابھی تک کوئی بھی شخص ایسا نہیں اٹھا جو اپنی زبان سے یہ اعلان کرے  — میں  خدا کا پیغمبر ہوں۔ اِس طرح آپ کا دعویٰ گویا کہ بلا مقابلہ اپنے آپ ثابت ہوگیا۔

اِس سلسلے میں  کچھ نام بتائے جاتے ہیں، جن کے بارے میں  یہ سمجھا جاتا ہے کہ انھوں نے  نبوت کا دعویٰ کیا۔ مگر یہ خیال درست نہیں۔ مثلاً کہاجاتا ہے کہ آپ کے زمانے میں  یمن کے مُسیلمہ (وفات633 ء) نے نبی ہونے کا دعویٰ کیا۔ لیکن کتابوں سے معلوم ہوتا ہے کہ اُس نے کسی مستقل نبوت کا دعویٰ نہیں کیا تھا۔ اُس نے صرف یہ کہا تھا کہ میں  محمد کے ساتھ نبوت میں  شریک کیاگیا ہوں۔ اِس طرح اُس نے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو اصل حیثیت دے دی، اور جب محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی شرکتِ نبوت سے انکار کیا تو اُس کا دعویٰ اپنے آپ ختم ہوگیا۔

اِسی طرح آپ کے زمانے میں  یمن میں  ایک اور شخص پیدا ہوا، جس کے متعلق کہا جاتا ہے کہ اُس نے نبوت کا دعویٰ کیا تھا۔ یہ شخص اسود العَنسی (وفات 632 ء) تھا۔ تاہم تاریخ کی کتابوں سے یہ ثابت نہیں ہوتا کہ اُس نے خود اپنی زبان سے یہ کہا تھا— میں  خدا کا پیغمبر ہوں۔ میرے مطالعے کے مطابق، اُس کا کیس ارتداد اور بغاوت کا کیس تھا، نہ کہ دعوائے نبوت کا کیس۔

اِسی طرح آپ کے بعد ابو الطیب المتنبّي (وفات965 ء) کے بارے میں  کہاجاتا ہے کہ اس نے اپنے نبی ہونے کا دعویٰ کیا تھا، مگر یہ درست نہیں۔ اصل یہ ہے کہ المتنبّی ایک شاعر تھا اور نہایت ذہین آدمی تھا۔ اُس نے مزاحیہ طورپر ایک بار اپنے کو نبی جیسا بتایا، بعد کو اس نے اپنے اِس قول کو خود ہی واپس لے لیا۔

اِسی طرح کہاجاتا ہے کہ موجودہ زمانے میں  ایسے دو افراد پیدا ہوئے، جنھوں نے مذکورہ الفاظ میں ،اپنے نبی ہونے کا دعویٰ کیا—  بہاء اللہ خاں (وفات1892ء) اور مرزاغلام احمد قادیانی (وفات1908 ء)، مگر تاریخی ریکارڈ کے مطابق، یہ بات درست نہیں۔

بہاء اللہ خاں نے صرف یہ کہا تھا— میں  مظہرِ حق ہوں۔ انھوں نے کبھی یہ نہیں کہا کہ میں  خدا کا پیغمبر ہوں۔ اِسی طرح مرزا غلام احمد قادیانی نے کبھی اپنی زبان سے یہ نہیں کہا کہ میں  خدا کا پیغمبر ہوں، جس طرح حضرت موسیٰ، حضرت مسیح اور حضرت محمد، خدا کے پیغمبر تھے۔ انھوں نے  صرف یہ کہا تھا کہ میں  ظلِّ نبی ہوں، یعنی میں  نبی کا سایہ ہوں۔ اِس طرح کے قول کو ایک قسم کی دیوانگی تو کہا جاسکتا ہے، لیکن اس کو حقیقی معنوں میں  دعوائے نبوت نہیں کہا جاسکتا۔

Maulana Wahiduddin Khan
Book :
Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom