شیر کا سبق

جم کاربٹ( Jim Corbett, 1875-1955) شیرکے مطالعہ کا ماہر سمجھا جاتا ہے۔ اس کے نا م پرہندوستان میں حیوانات کاایک پارک بنا ہوا ہے، جم كاربٹ نيشنل پارك نيني تال۔ جم کاربٹ نے لکھا ہے کہ کوئی شیر کسی آدمی پر اس وقت تک حملہ نہیں کرتا جب تک کہ اس کواپنی طرف سے کوئی کارروائی کر کے بھڑکانہ دیا جائے:

No tiger attacks a human being unless provoked.

جو لوگ جنگل کے علاقوں میں رہتے ہیں وہ جانتے ہیں کہ اگر کبھی ان کا سابقہ شیر سے پڑ جائے تو اس میں خطرہ کی کوئی بات نہیں ہے۔ کیونکہ شیر اپنا راستہ چلتا ہوا گزر جائے گا۔ بشرطیکہ اس کو چھیڑانہ جائے۔

حقیقت یہ ہے کہ شیر اپنی فطرت کے اعتبار سے انسان دشمن جانور نہیں۔ شیر کےلیے’’ مردم خور ‘‘ کا لفظ صرف اتفاقی معنی میں صحیح ہے۔ شیر پیدائشی طورپرمردم خور نہیں ہوتا۔ بلکہ بعض نادان انسانوں کی کارروائیاں کسی شیر کو مردم خور بنا دیتی ہیں۔ کسی شیر کو مردم خور بنانے والے اکثر وہ غیرماہرشکاری ہوتے ہیں جو کافی تیقن کے بغیر شیر کے اوپر اپناکارتوس خالی کردیتے ہیں۔ وہ شیر مارنے کے شوق میں شیرپرگولی چلاتے ہیں مگر کافی مہارت نہ ہونے کی وجہ سے ان کی گولی صحیح نشانہ پر نہیں پڑتی اور اچٹتی ہوئی نکل جاتی ہے۔ شیرمعمولی طور پر زخمی ہو جاتا ہے مگر وہ مرتا نہیں۔ اس قسم کا زخم خوردہ شیر انسان کا دشمن ہو جاتا ہے۔ وہ جہاں کہیں بھی انسانی صورت کو دیکھتا ہے اس کو اپنا دشمن سمجھ لیتا ہے اور اس پر حملہ کرکےاسےختم کر دیتاہے۔ یہی حال اکثر درندہ جانوروں کا ہے۔

اس مثال میں ہمارے لیے دو بہت بڑے سبق ہیں۔ ایک یہ کہ کسی کو پیشگی طور پر اپنا ’’ دشمن ‘‘ سمجھ لینا درست نہیں۔ حتیٰ کہ ایک درندہ صفت انسان کو بھی نہیں۔ کوئی شخص اسی سے دشمنانہ معاملہ کرتا ہے جس کو وہ اپنا دشمن سمجھ لے۔ اگر ہم اپنے کو دشمن ظاہر نہ کریں تو دوسرا بھی ہم سے دشمن کا سلوک نہیں کرے گا۔

دوسرا سبق یہ ہے کہ ناکافی تیاری کے بغیر کبھی کسی کے خلاف کاروائی نہیں کرنا چاہیے۔ اگر آپ اپنے حریف پر ایسے اقدامات کریں جو کافی تیاری کے بغیر کیے گئے ہوں اور اس بنا پر وہ فیصلہ کن نہ بن سکیں تو ایسا اقدام آپ کے حریف کو پہلے سے زیادہ مشتعل کر کے آپ کے مسئلہ کو اور زیادہ سنگین بنا دے گا۔

ہرشخص خود اپنے اندرونی تقاضے کے تحت اپنی ضرورتوں کی تکمیل میں مشغول رہتا ہے اور اگر ضرورتیں پوری ہو جائیں تو ہوس کی تکمیل میں۔ یہ ایک قدرتی انتظام ہے جو لوگوں کو ایک دوسرے سے روکے رہتا ہے۔ آپ دوسرے کو نہ چھیڑئیے اور آپ دوسرے کے ظلم سے محفوظ رہیں گے۔ کیوں کہ یہاں ہر ایک اپنے آپ میں اتنا مشغول ہے کہ اس کو دوسرے کے خلاف سوچنے کی فرصت نہیں۔

Maulana Wahiduddin Khan
Book :
Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom