قدرت کا سبق
ایک شخص نے اپنا ایک تجربہ لکھا ہے کہ ایک ماہی گیر نے ایک بار مجھے بتایا کہ کیکڑے کی ٹوکری پر کسی کو ڈھکن لگانے کی ضرورت نہیں۔ اگر ان میں سے کوئی کیکڑا ٹوکری کے کنارےسے نکلنا چاہتا ہے تو دوسرے وہاں پہنچتے ہیں اور اس کو پیچھے کی طرف کھینچ لیتے ہیں:
A fisherman once told me that one doesn't need to cover for a crab basket. If one of the crabs starts climbing up the side of the basket, the others will reach up and pull it back down.
Charles Allen, in The Miracle of Love.
کیکڑے کی یہ فطرت یقیناً خدا نے بنائی ہے۔ دوسرے لفظوں میں کیکڑے کا یہ طریقہ ایک خدائی طریقہ ہے۔ کیکڑے کی مثال سے خدا انسانوںکو بتارہا ہے کہ انہیں اپنی اجتماعی زندگی کو کس طرح چلانا چاہیے۔
اجتماعی زندگی میں اتحاد کی بے حد اہمیت ہے۔ اور اتحاد قائم کرنے کی بہترین تدبیروہی ہے جو کیکڑے کی دنیا میںخدا نے قائم کررکھی ہے۔ کسی انسانی مجموعے کے افراد کو اتنا باشعور ہونا چاہیے کہ اگر ان میں سے کوئی شخص ذہنی انحراف کا شکا ر ہو اور اپنے مجموعے سے جدا ہونا چاہے تو دوسرے لوگ اس کو پکڑ کر دوبارہ اندر کی طرف کھینچ لیں۔ ’’ٹوکری‘‘ کے افراد اپنے کسی شخص کو ٹوکری کے باہر نہ جانے دیں۔
اسلامی تاریخ میں اس کی ایک شاندار مثال حضرت سعد بن عبادہ انصاری کی ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد خلافت کے مسئلہ پر ان کے اندر انحراف پیداہوا۔ بیشتر صحابہ اس پر متفق تھے کہ قبیلہ قریش کے کسی شخص کو خلیفہ بنایا جائے۔ مگر سعد بن عبادہ کے ذہن میں یہ آیا کہ خلیفہ انصار کا کوئی شخص ہو یا پھر دو خلیفہ بنائے جائیں، ایک مہاجرین میں سے اوردوسرا انصار میں سے۔ مگر تاریخ بتاتی ہے کہ سعد بن عبادہ کے قبیلہ کے تمام لوگ اپنے سردار کی راہ میں رکاوٹ بن گئے۔ انہوں نے سعد بن عبادہ کو کھینچ کر دوبارہ ’ٹوکری‘ میں ڈال لیا۔ اور ان کو اس سے باہر جانے نہیں دیا۔