اپنے لیے کچھ دوسروں کے لیے کچھ
سر رچرڈ ڈابسن ( Sir Richard Dobson) انگلستان کے ایک کامیاب صنعت کار ہیں وہ 31سال تک برٹشامیریکن ٹوبیکو(British American Tobacco)کے اعلیٰ ذمہ دار رہے ہیں۔ وہ ایک سال تک برٹش لیلینڈ (British Leyland) کے چیئرمین رہے ہیں۔ یہ فرم دومنزلہ بس بنانے کے لیے بہت مشہور ہے۔
سر رچرڈ ڈابسن آج کل لندن کے ایک خاص علاقہ ،رچمنڈ(Richmond) میں مارچ منٹ روڈ (Marchmont Road) پر رہتے ہیں۔ یہ لندن کی ایک نہایت پرسکون سڑک ہے اور صرف کروڑ پتی قسم کے لوگ یہاں رہتے ہیں۔
حال میں ایسا ہواکہ رچمنڈ علاقہ کی ایک سڑک خراب ہو گئی۔ اور اس پر ازسرنو تعمیرکا کام چھیڑنا پڑا۔ اس سڑک پر لندن کی بس نمبر 65 چلتی تھی۔ چونکہ یہ سڑک تعمیری کام کی وجہ سے نا قابل استعمال ہو رہی تھی اس لیے عارضی طور پر اس کا روٹ بدل دیا گیا اور کچھ دنوں کے لیے اس کو مارچ منٹ روڈ سے لے جایا جانے لگا۔
سر رچرڈ ڈابسن اگرچہ ایک بہت بڑے مکان میں رہتے ہیں تاہم اپنے مکان کے سامنے کی سڑک سے دھواں نکالنے والی بس کا گزرنا انھیں پسند نہیں آیا۔ گارجین (14 اگست 1983)نے نقل کیا ہے کہ انھوں نے لندن کے اخبار میں اپنا ایک احتجاجی خط چھپوایا جس میں انھوں نے تحریر کیا تھا کہ تنہا بس کے ڈیزل ایندھن کی بو ہی توہین آمیز اور صحت کے لیے خطرناک ہے :
The smell of the diesel fuel alone is an affront and a health hazard.
سر رچرڈ ڈابسن سگریٹ اور بس کے تاجر ہیں۔ یہ دونوں چیزیں وہ ہیں جو دھواں نکال کر فضا خراب کرتی ہیں۔ وہ ساری زندگی دھویں کا کاروبار کرتے رہے۔ یہ دھواں جب تک دوسروں کے گھر میں پہنچ رہا تھا انھیں اس کی خرابی کا احساس نہیں ہوا۔ مگر ایک بار جب اتفاق سے وہ ان کے اپنے گھر کے اندر پہنچ گیا تو وہ چیخ اٹھے۔
ہر آدمی اپنےلیے کچھ چاہتا ہے اور دوسرے کے لیے کچھ ، اور بلاشبہ یہ انسان کی سب سے بڑی کمزوری ہے۔