کامیاب انسان
لی آئی کوکا (Lee Iacocca) کی پیدائش 1924 میں ہوئی۔ ان کے والدین بہت غریب تھے اوروہ تلاش معاش میں اٹلی چھوڑکر امریکا چلے گئے۔ آئی کوکانے محنت سے تعلیم حاصل کی اور انجینئرنگ میں ماسٹر کی ڈگری لی۔ تعلیم کے بعد مسٹر آئی کوکا کو فورڈموٹر کمپنی میں ملازمت مل گئی۔ وہ ترقی کرتے رہے۔ یہاں تک کہ وہ فورڈ کمپنی کے پریزیڈنٹ ہو گئے۔ اس کے بعد ہنری فورڈدوم سے ان کا اختلاف ہو گیا۔ 1978 میں انھیں فورڈکمپنی چھوڑ دینا پڑا۔
آئی کوکا کو ایک او ر کمپنی کی صدارت مل گئی جس کا نام کرسلر کارپوریشن (Chrysler Corporation)ہے۔ یہ کمپنی اس وقت بالکل دیوالیہ ہو گئی تھی۔ آئی کوکا نے تین سال کی غیرمعمولی محنت سے اس کو کامیابی کے ساتھ چلادیا۔ حتیٰ کہ اب وہ فخر کے ساتھ کہتے ہیں :
I am the company
آئی کوکا نے اپنی سوانح عمری لکھی ہے جس کانام ہے:
Iacocca:An Autobiography, 1984
اس خود نوشت سوانح عمری میں بہت سے قیمتی تجربات ہیں انھوںنے اپنے ایک تجربہ کو ان الفاظ میں بیان کیا ہے :
The key to success is not information. It's people. And the kind of people I look for to fill top management spots are the eager beavers. These are the guys who try to do more than they're expected to...
کامیابی کی کنجی معلومات اور ڈگریاں نہیں ہیں۔ یہ دراصل افراد ہیں۔ اورمیں اپنی کمپنی کے بڑے عہدوں کے لیے جس قسم کے افراد کی تلاش میں رہتا ہوں وہ عمل کے شائق لوگ ہیں۔ یہ وہ آدمی ہیں جو اس سے زیادہ کام کرنے کی کوشش کرتے ہیں جتنی ان سے کرنے کی امید کی گئی ہو۔ (ٹائمس آف انڈیا 22 ستمبر 1985)
امید سے زیادہ کام کرنا سنجیدہ اور با عمل آدمی کی قطعی پہچان ہے۔ جو لوگ امید سے زیادہ کام کرنے کی کوشش کریں وہی وہ لوگ ہیں جو اپنی زندگی میں امید سے زیادہ کامیاب ہوتے ہیں۔