عورت کا کردار

قرآن کے بیان کے مطابق، حضرت موسیٰ کے ذریعہ بنی اسرائیل کو جواحکام دیے گئے ان میں سے ایک حکم و ہ تھا جو قرآن میں اس طرح مذکور ہوا ہے:اور ہم نے موسیٰ اور اس کے بھائی کی طرف وحی کی کہ اپنی قوم کے لیے مصر میں کچھ گھر مقررکرلواور اپنے ان گھروں کو قبلہ بناؤ اور نماز قائم کرو۔ اور اہل ایمان کو خوشخبری دے دو(10:87)۔

قبلہ کے معنیٰ عربی زبان میں مرجع یا مرکز توجہ کے ہیں ۔ یہاں گھروں کو قبلہ بنانے سے مراد یہ ہے کہ بنی اسرائیل کی بستیوں میں کچھ گھروں یا ان گھروں کے بعض مناسب حصوں کو اس مقصد کے لیے مخصوص کردیا جائے کہ وہ حضرت موسیٰ کی دینی جد و جہد کے لیے مرکز کے طور پر کام دیں ۔ یہاں تنظیمی اجتماعات ہوں، باہمی مشورے ہوں، دعوتی عمل کی خاموش منصوبہ بندی کی جائے اور لوگوں کی دینی تربیت کی جائے ۔

گھر کو قبلہ بنانے کا مطلب،دوسرے لفظوں میں، گھر کو ایک ادارہ(institutions) کا  درجہ دیناہے۔ اس حکم کا مطلب یہ ہے کہ مسلم آبادی کا ہر گھر یا کم از کم کچھ گھر ایسا ہونا چاہیے جو معروف معنوں میں صرف گھر نہ ہو بلکہ وہ ایک دینی ادارہ بن جائے ۔ وہ دینی ذمہ داریوں کی تکمیل کے لیے مرکز کا کام دینے لگے۔

گھر کوادارہ کا درجہ دے کر اُس کو مرکز بنانا اپنے آپ عورت کے کردار کو متعین کردیتا ہے۔ گھر کا تصور عورت کے بغیر نہیں ہوسکتا۔ اسی طرح جب ایک گھر دینی اور دعوتی مرکز کا درجہ حاصل کر لے تو اس کے نظام میں عورت کو اپنے آپ ایک مرکزی مقام حاصل ہوجاتا ہے۔ اس تعلیم سے ظاہر ہوتا ہے کہ عورت کے وسیع تر کردار کے بارے میں پیغمبرانہ مذہب کا نقطۂ نظر کیا ہے۔

یہی بات قرآن میں ازواج ِرسول کے حوالے سے کہی گئی ہے۔ چنانچہ ازواجِ رسول کو خطاب کرتے ہوئے ارشاد ہوا ہے:وَاذْكُرْنَ مَا يُتْلَى فِي بُيُوتِكُنَّ مِنْ آيَاتِ اللَّهِ وَالْحِكْمَةِ إِنَّ اللَّهَ كَانَ لَطِيفًا خَبِيرًا(33:34)۔یعنی،اورتمھارے گھروں میں الله کی آیات اور حکمت کی جو تعلیم ہوتی ہے اس کا تذکرہ کرو۔ بے شک اللہ باریک بیں ہے، خبر رکھنے والا ہے۔

قرآن کی اس آیت میں ازواج ِرسول کی ایک ذمہ داری کو بتایا گیا ہے۔ وہ ذمہ داری یہ ہے کوہ پیغمبراسلام صلی اللہ علیہ وسلم کے ذریعہ ان کو قرآن کی جو تعلیمات مل رہی ہیں اور حکمت کی جو باتیں وہ سُن رہی ہیں ان کو وہ دوسروں تک پہنچائیں ۔ وہ ان باتوں کا چرچا کریں ۔ دوسرے لفظوں میں یہ کہ ازواج ِ رسول کے گھر کو ایک تعلیمی ادارہ یا ایک دعوتی مرکز کے طور پر کام کرنا چاہیے۔

یہ بات صرف ازواج رسول کے گھر کے بارے میںنہیں بلکہ وہ ہر مسلمان کے گھر کے بارے میںہے۔ ازواجِ رسول کے گھر کو اس معاملہ میں گویا ماڈل کا درجہ حاصل ہے۔ ازواج رسول کی حیثیت امہات المومنین باالفاظ دیگر معلمات المسلمین کی ہے۔ اُن کی یہ ذمہ داری تھی کہ وہ پیغمبر کے قریب رہ کر جو کچھ سیکھیں اُس کو بقیہ لوگوں تک پہنچا د ہیں ۔ اور پھر یہ سلسلہ امت میں برابر جاری رہے۔ دور اوّل میں از واجِ رسول کے گھر کو بھی یہ حیثیت حاصل تھی اور اصحاب رسول کے گھر کو بھی ۔ یہاں اس قسم کی دو مثالیں نقل کی جاتی ہیں:

انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ تین آدمی ازواجِ رسول کے گھر پرآئے۔ انھوں نے ازواج رسول سے رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم کی عبادت کے بارے میںپوچھا۔ پھر جب اُنہیں اس کے بارے میںبتایا گیا تو گویا کہ اُنھوں نے اس کو کم سمجھا۔ اُنھوں نے کہا کہ ہمارا اور رسول الله صلی الله علیہ وسلم کا کیا مقابلہ ۔ اللہ نے آپ کی اگلی اور پچھلی خطاؤں کی مغفرت کردی ہے۔ اُن میں سے ایک نے کہا کہ جہاں تک میرا تعلق ہے تو میں ہمیشہ رات بھر نماز پڑھوں گا ۔ اور دوسرے نے کہا کہ میں ہمیشہ دن میں روزہ رکھوں گا اور اس کو کبھی نہ چھوڑوں گا ۔ اور تیسرے نے کہا کہ میں عورتوں سے دور رہوں گا اور کبھی نکاح نہ کروں گا۔ اس کے بعد رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم آئے(آپ کو یہ بات معلوم ہوئی)تو آپ نے کہا کہ کیا تم ہی وہ لوگ ہو جنہوں نے ایسا اور ایساکہا ہے ۔ تو سن لو کہ خدا کی قسم، میں تم لوگوں سے زیادہ اللہ سے ڈرتا ہوں اور زیا دہ متقی ہوں۔ لیکن میں روزہ بھی رکھتا ہوں اور روزہ نہیں بھی رکھتا ۔ اورمیں نماز بھی پڑھتا ہوں اور سوتا بھی ہوں اور عورتوں سے نکاح بھی کرتا ہوں ۔ (یہ میرا طریقہ ہے) اور جومیرے طریقہ کو پسند نہ کرے وہ مجھ سے نہیں(صحیح البخاری،حدیث نمبر 5063)۔

اس روایت سے معلوم ہوتا ہے کہ کس طرح ازواجِ رسول کا گھر عموی تعلیم اور دعوت کا مرکز بنا ہوا تھا۔ لوگ وہاں آ کر اسلام کی تعلیم حاصل کرتے تھے تعلیم و دعوت کا یہ سلسلہ رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی میں بھی قائم تھا اور آپ کی وفات کے بعد بھی برابر جاری رہا۔یہ نمونہ جو ابتدائی دور میں ازواج رسول کے ذریعہ قائم کیا گیا، وہی اہل اسلام سے ہمیشہ کے لیے اور ہر دور میں مطلوب ہے۔

Maulana Wahiduddin Khan
Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom