26۔ گھر ایک تعلیم گاہ
قرآن میں از واجِرسول کی ذمہ دار یوں کو بتا تے ہوئے ارشاد ہوا ہے:اور تمہارے گھروں میں اللہ کی آیات اور حکمت کی جو تعلیم ہوتی ہے اس کا تذکرہ کرو۔ بے شک اللہ باریک بیں ہے،خبر رکھنے والا ہے(33:34)۔
قرآن کی اس آیت کا خطاب بظاہر ازواجِ رسول سے ہے مگر اپنی حقیقت کے اعتبار سے وہ ایک عمومی حکم کو بتاتی ہے۔ از واجِرسول کی حیثیت اس معاملہ میں ماڈلخواتین کی ہے۔ اُن کی زندگی امت کی دو سری خواتین کے لیے نمونہ کی حیثیت رکھتی ہے۔ ازواجِ رسول کو یہ حکم دیا گیا تھا کہ وہ پیغمبر سے جو دینی احکام اور حکمت کی باتیں سنتی ہیں اُن کو نہ صرف خود گہرائی کے ساتھ قبول کریں بلکہ اُن کو دوسرے لوگوں تک بھی پہنچائیں۔ اس آیت سے اسلام کی یہ اسپرٹ معلوم ہوتی ہے کہ ہر مسلم گھر کو ایک تعلیم گاہ بنا دیا جائے جس کی انچارج گھر کی خاتون ہو۔ گھر سے پورےسماج کا ایک یونٹ ہے۔ اگر ہر یونٹ اس اعتبار سے تعمیری رول ادا کرے تو پورا سماج ایک تعمیری سماج بن جائے گا۔