3۔ شرافت کی پہچان
ایک روایت کے مطابق، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ عورتوں کی عزت وہی شخص کرے گا جو شریف ہو اور عورتوں کو وہی شخص بے عزت کرے گا جو کمینہہو:مَا أكْرَمَ النِّساءَ إِلَّا كَرِيمٌ وَلَا أهانَهُنَّ إلاَّ لَئِيمٌ(تاریخ دمشق، جلد13،صفحہ 313)۔
عزت اور مرتبہ کے لحاظ سے عورت اور مرد دونوں برابر کا درجہ رکھتے ہیں۔ مگر زندگی کے نظام میں دونوں کے درمیان تقسیمِ کار کا اُصول رکھا گیا ہے۔ مرد پرنسبتاًسخت کام کی ذمہ داری ڈالی گئی ہے اور عورت کو مقابلۃًنرم کام کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ اس تقسیمِ کار کی بنا پر عورت اور مرد کی جسمانی بناوٹ میں فرق رکھا گیا ہے۔مرد جسمانی اعتبار سے زیادہ قوی ہے اور عورت جسمانی اعتبار سے نسبتاً غیرقوی ہے۔
اس فرق کی بنا پر مرد کو یہ موقع ملتا ہے کہ وہ عورت کو اپنی چیرہدستی کا شکار بنا سکے۔ مگر خدا کےنزدیک یہ مرد کے لیے ایک امتحان کا پرچہ ہے۔ مرد کو چاہیے کہ وہ جسمانی اعتبار سے قوی ہونے کے باوجود عورت کا پورا احترام کرے۔ خدا کی شریعت کا اُصول یہ ہے کہ شریف انسان وہ ہے جو کمزور کے مقابلہ میں شریف ثابت ہو۔ وہ انسان ایک کمینہ انسان ہے جو کسی کو کمزور پا کر اُس کو اپنی زیادتی کا نشانہ بنانے لگے۔