24۔ ماں اور باپ کے حقوق

قرآن میں ارشاد ہوا ہے:اور ہم نے انسان کو اس کے ماں باپ کے معاملہ میں تاکید کی‌۔ اُس کی ماں نے دُ‌کھ پردُ‌کھ اُ‌ٹھا کر اُ‌س کو پیٹ میں رکھا اور دو برس میں اس کا دودھ چھڑانا ہوا کہ تو میرا شکر کر اور اپنے والدین کا۔ میری ہی طرف لوٹ کر آنا ہے اور اگر وہ دونوں تجھ پر زور ڈالیں کہ تو میرے ساتھ ایسی چیز کو شریک ٹھہرائے جو تجھ کو معلوم نہیں تو اُن کی بات نہ ماننا۔ اور دنیا میں اُ‌ن کے ساتھ نیک برتاؤ کرنا۔ اور تم اس شخص کے راستہ کی پیروی کرنا جس نے میری طرف رجوع کیا ہے۔ پھر تم سب کو میرے پاس آنا ہے۔ پھر میں تم کو بتا دوں گا جو کچھ تم کرتے رہے(31:14-15)۔

قرآن میں جو تعلیمات آئی ہیں، ان میں خدا کے حق کے بعد سب سے زیادہ حق ماں اور باپ کا بتایا گیا ہے۔ حدیث کے مطابق، ماں کا حق باپ سے بھی زیادہ ہے۔ اس کا سبب یہ ہے کہ حق دراصل احسان کا اعتراف ہے۔ خدا کا احسان عورت اور مرد کے اوپر سب سے زیادہ ہے۔ اس لیے خدا کے حقوق بھی سب سے زیادہ ہیں‌۔ اس کے بعد کسی آدمی کے اوپر اس کے ماں باپ کا احسان ہوتا ہے جو اس کو بالکل بچپن سے پالتے ہیں‌۔ احسان کا اعتراف بلا شبہ سب سے بڑی نیکی (virtue)ہے۔ اس نیکی کا اظہار سب سے پہلے خدا کے اوپر ہوتا ہے، اور اس کے بعد ماں باپ کے اوپر۔

تا ہم انسان کو چاہیے کہ وہ دو چیزوں کے درمیان فرق کرے۔ ایک ہے، ماں اور باپ کی خدمت کرنا، اور دوسری چیز ہے، ماں اور باپ کے حکم کی اطاعت کرنا۔ اسلام کی تعلیم کے مطابق، ماں اور باپ کی خدمت تو مطلق قسم کا اخلاقی فرض ہے۔ مگر جہاں تک اطاعت کا تعلق ہے تو اطاعت صرف درست کام میں کی جائے گی، غلط کام میں اُ‌ن کی اطاعت نہیں کی جائے گی‌۔

Maulana Wahiduddin Khan
Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom