39۔ نفس مطمئنہ
قرآن میں بتایا گیا ہے کہ قیامت میں اللہ تعالیٰ جنتی مردوں اور جنتی عورتوں سے خطاب کرتے ہوئے فرمائے گا:اے نفس مطمئن، چل اپنے رب کی طرف۔ تو اس سے راضی، وہ تجھ سے راضی، پھرشا مل ہو میرے بندوں میں اور داخل ہو میری جنت میں(89:27-30)۔
اس آیت میں نفس مطمئن ایک عام لفظ ہے۔ اس سے مرد اور عورت دونوں مراد ہیں۔ نفس مطمئن کا مطلب ہے،مطمئنروح یا نفسیاتی پیچیدگیوں سے پاک روح(complex-free soul)۔
جنت میں داخلہ کے مستحق صرف وہ عورت اور مرد قرار پائیں گے جو دنیا میں اس طرح زندگی گزاریں کہ ہر حال میں وہ اعتدال پر قائم رہیں۔ وہ خوشحالی میں مغرور نہ بنیں اور مفلسی میں مایوسی کا شکار نہ ہوں۔ وہ اقتدار کی حالت میں بھی تواضع کے اصول پر قائم رہیں اور بے اقتدار کی حالت میں بھی۔ انہیں فائدہ ہو یا نقصان، انہیں عزت ملے یا بے عزتی، وہ کامیاب ہوں یا نا کام، ہر حال میں وہ یکساں طور پر خدا کے پر ستار بنے رہیں۔ زندگی کا کوئی اتاراورچڑھاؤا نہیں سچائی اور انصاف کے راستہ سے ہٹا نے والا نہ ہو۔
ایسے ہی عورت اور مرد خدا کی نظر میں نفس مطمئن ہیں اور جو مرد اور عورت اس معیار پر پورے اُتریں و ہی خدا کے مطلوب بندے قرار پائیں گے۔