فرق کیوں
1971ء کا کا واقعہ ہے۔ ایک سفر کے دوران میں لاہور (پاکستان) میں ایک صاحب کے یہاں ٹھہرا ہوا تھا۔ یہ ایک بڑا دو منزلہ مکان تھا۔ میرے میزبان ایک روز رات کے وقت مجھ کو چھت کے اوپر لے گئے۔ اس وقت پورا چاند آسمان پر چمک رہا تھااور کھلی فضا میں بہت خوبصورت معلوم ہو رہا تھا۔ ہم لوگ قدرت کے حسین منظر میںکھوئے ہوئے تھے۔ اچانک میرے میزبان نے کہا: ’’یہی چاند تو آپ کے ملک میں بھی چمکتا ہو گا۔‘‘ ہم دونوں خاموش ہو گئے۔ میں نے اپنے دل میں سوچا کہ کیسی عجیب بات ہے۔ چاند ہر ملک میں چاند ہے۔ مگر انسان ہر ملک میں انسان نہیں۔ ایک شخص اپنے ملک میں ’’وطنی‘‘ سمجھا جاتا ہے، مگر دوسرے ملک میں وہ ’’خارجی‘‘ بن جاتا ہے۔
چاند کو جس طرح ا یک ملک میں خوش آمدید کہا جاتا ہے، اسی طرح دوسرے ملک میں بھی۔ سورج ایک ملک کے لیے بھی محبوب ہے اور دوسرے ملک کے لیے بھی۔ مگر انسان کا حال یہ ہے کہ ایک ملک کا مطلوب شخص دوسرے ملک میں پہنچ کر غیر مطلوب بن جاتا ہے۔اس کی وجہ کیا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ چاند اور سورج اپنی فطرت پر قائم ہیں۔ جب کہ انسان اپنی مقرر فطرت پر قائم نہیں۔
سورج چاند ایسا نہیں کرتے کہ ایک ملک میں اجالا پھیلائیں اور دوسرے ملک میں اندھیرا۔ مگر انسان ایک قوم کا دوست اوردوسری قوم کا دشمن ہوتا ہے۔ پھول کے لیے یہ ممکن نہیں ہے کہ ایک کو خوشبو دے اور دوسرے کے لیے بدبو دار بن جائے۔ مگر انسان ایک کے لیے خیر خواہ ہوتا ہے اور دوسرے کے لیے بدخواہ۔ ستارے اپنے اپنے مدار میں گھومتے ہیں۔ کوئی ستارہ دوسرے ستارہ کے مدار میں داخل نہیں ہوتا۔ مگر انسان کا یہ حال ہے کہ وہ اپنے دائرے کو چھوڑ کر دوسرے کے دائرہ میں داخل ہوتا ہے۔ درخت ایک ملک میں جس اصول پر اگتا ہے، دوسرے ملک میں بھی اُسی ا صول پراُگتا ہے۔ مگر انسان ایک کے ساتھ عدل کا معاملہ کرتا ہے اوردوسرے کے لیے وہ ظالم بن جاتا ہے۔
دوسری چیزوں کی محبوبیت کا راز یہ ہے کہ وہ اپنی فطرت پر قائم ہیں۔ مگر انسان اپنی فطرت کو کھو دیتا ہے اور نتیجۃً غیر مطلوب بن جاتا ہے۔ ا گر انسان اپنی فطرت پر قائم رہے تو اس کو بھی ہر جگہ وہی استقبال ملے جو سورج اور چاند کو ملا ہوا ہے۔