سوالنامہ
اس کے بعد موصوف کا دوسرا سوال نامہ ملا۔ یہ سوال نامہ بھی مجرد قسم کے سوالات پر مشتمل تھا، اور اس میں میری اس درخواست کا کوئی لحاظ نہیں کیا گیا تھاکہ ’’زیرِ بحث مسئلہ سے تعلق کو واضح کرتے ہوئے اپنے سوالات ارسال فرمائیں۔‘‘ سوال نامہ کی نقل حسب ذیل ہے :
برادر مکرم! سلام و رحمت
آپ کا گرامی نامہ مورخہ 9 ستمبر، مجھے 17 کو ملا۔
آپ نے میرے عریضہ مورخہ 6 ستمبر کے ساتھ میرے احساس کے مطابق انصاف نہیں کیا۔ میں نے شروع میں عرض کر دیا تھا کہ (سورہ) حدید( آیت نمبر) 25 کے بارے میں جو کچھ آپ نے سمجھا ہو اس سے مستفید فرمائیں، پھر میں نے سوالات قائم کیے اور آخر میں لکھا کہ آپ کی آسانی کے لیے یہ سوالات قائم کر دیے ہیں تاکہ وضاحت سے آپ اس کامفہوم درج کر سکیں، لیکن آپ نے ان سوالات کو اصل قرار دے کر ان کے جوابات رقم فرمائے، آیت کی تفسیر نہیں لکھی (کس قدر عجیب بات ہے کہ مولانا خود تو سوالات پر اکتفا کر رہے ہیں اور مجھ سے تفسیر کامطالبہ کر رہے ہیں، مرتب)۔
خیران جوابات سے جو سوالات ابھرتے ہیں وہ اور کچھ نئے سوالات ارسال خدمت ہیں۔
1۔ بینات سے آپ کے نزدیک جج اور معجزات مراد ہیں، جج سے مراد دلائل رسالت ، دلائل توحید اور دلائل معاد یا کچھ اور؟ میرے مطالعہ کے مطابق اہلِ تفسیر جج سے دلائل ثلاثہ ہی مراد لیتے ہیں، لیکن متعین طور پر اس کے لیے حوالہ ذہن میں نہیں ہے۔
2۔ اگر جج سے مراد وہ حصہ وحی ہو جو دلائل سہ گانہ پرمشتمل ہے تو کتاب سے وحی کے بقیہ کل حصے۔ احکام و قصص وغیرہ مراد ہوں گے یا کوئی خاص حصہ؟
3۔ میزان سے آپ کے نزدیک عدل مراد ہے اور آپ نے مفہوم کی طرف اشارہ کرتے ہوئے لکھا:إِی أَمْرَنَا بِالْعَدْلِاس کا مطلب میں یہ سمجھتا ہوں ’’ہم نے رسولوں کو حکم دیا کہ تم لوگ عدل کرنا کسی کے ساتھ ناانصافی نہ کرنا، کیا آپ کا مدعا یہی ہے یا کچھ اور؟
4۔ لِيَقُومَ النَّاسُ بِالْقِسْطِ کا ترجمہ ’’تاکہ لوگ قسط پر قائم رہیں‘‘ سمجھ میں نہیں آتا ہے۔ کسی چیز پر قائم رہنے کے لیے عربی میں صلہ علیٰ آتا ہے با نہیں آتا۔ ’’قام بالامر‘‘ کا ترجمہ تولاہ سے کرتے ہیں اور تولیٰ کے معنی کسی چیز پر قائم رہنے کے آتے ہیں یا کچھ اور؟ ذرا نصوص معاجم دیکھیے، یہاںتو دیکھنے کے لیے کچھ نہیں ہے۔
5۔ سورہ بقرہ آیت 129کے ذیل میں حسب تشریح آلوسی وہ چار کام کیا ہیں، اب تو آپ اعظم گڑھ آ گئے آلوسی تو شبلی منزل کے سوا اور کہیں نہیں ملے گی، اب آپ حسب تشریح قرآن، نہ کہ آلوسی ان چاروں کاموں کی تعین فرمائیے۔
6۔ شہد کے ذیل میں لسان کی عبارت ’’شَهِدَ فُلانٌ عَلَى فُلانٍ بِحَقٍّ‘‘کا مطلب سمجھ میں نہیں آیا، کیا سیاق و سباق میں ا س کا مفہوم درج ہوا ہے، کیا مطلب ہے لکھئے۔
7۔ وکذالک (بقرہ ، آیت 143) میں واو کا عطف کس پر ہے؟ ذالک کا مشار الیہ کیا ہے۔
8۔ وسْط کے معنی درمیان اور وَسَط’‘ کے معنی کسی چیز کا بالکل بیچ کا حصہ، سوال یہ ہے کہ اس کے معنی بہترین کیسے بن گئے، کیا آپ کے میز کے بالکل بیچوں بیچ حصہ کی لکڑی اور حصول کے مقابلے میں بہتر ہے؟ دوسرا سوال یہ ہے کہ خیر کا لفظ چھوڑ کر وسط کیوں؟
9۔ شہداء کی جمع ہے، شاہد کی یا شہید کی، شہید کے کتنے معنی لغت عرب میں آتے ہیںاور شاہد کے کتنے؟
10۔ جعلناکم میں کم کا مخاطب کون ہے؟
جلیل احسن
