اعظم گڑھ 19 جنوری 1963ء
اعظم گڑھ 19 جنوری 1963ء
محترمی مولانا صدر الدین صاحب سلام مسنون
آپ کا خط مورخہ 12 جنوری ملا۔ آپ نے لکھا ہے کہ میں آپ کا جواب اپنی تحریر کے ساتھ شائع نہ کروں، اس کے جواب میں میں آپ کو یاد دلانا چاہتا ہوں کہ 1951ء میں مولانا ابواللیث صاحب امیر جماعت اسلامی ہند نے مولانا حسین احمد مدنی مرحوم سے خط و کتابت کی تھی، اس سلسلے میں مولانا مرحوم نے امیر جماعت کے خط کے جواب میں جماعت اسلامی کے خلاف ایک تفصیلی تحریر روانہ کی تھی۔ بعد کو یہ تحریر مولانا اعزاز علی صاحب مرحوم نے ’’مکتوب ہدایت‘‘ کے نام سے شائع کر دی۔ اس وقت مولانا ابواللیث صاحب نے رسالہ زندگی میں اس پر ’’شکوہ‘‘ کا اظہار کیا کہ یہ تحریر تنہا کیوں شائع کر دی گئی، اور اس کے ساتھ مولانا ابو اللیث صاحب کا جواب کیوں شامل نہیں کیا گیا۔ (زندگی جون ، جولائی، اگست 1951ء ، صفحہ 88)۔
مولانا حسین احمد صاحب کے اعتراضات اور اس کے بارے میں امیر جماعت اسلامی کے جوابات دونوں اگر ایک ساتھ ناظرین کے سامنے آتے تو ہر دو تحریروں کی روشنی میں پڑھنے والے کو زیادہ صحیح رائے پر پہنچنے میں آسانی ہوتی۔ چنانچہ اس کے بعد زندگی میں جب مولانا ابواللیث صاحب کا جوابی خط چھپا تو اس کے ساتھ مولانا حسین احمد مدنی مرحوم کی تنقیدی تحریر بھی شائع کی گئی۔ (زندگی کا مذکورہ بالا شمارہ)
اسی اصول کو اب میں اپنی تحریر کے سلسلے میں اختیار کرنا چاہتا ہوں تو آپ اس سے اختلاف کر رہے ہیں۔ آخر جو بات مولانا حسین احمد صاحب کے باب میں صحیح تھی، وہ میرے باب میں غلط کیوں ہو گئی۔
میری گزارش ہے کہ آپ اپنے خیال پر نظرثانی فرمائیں، رہی یہ بات کہ آپ کے جواب میں جگہ جگہ نہایت اہم استدلالات کی طرف صرف اشارہ ہے، تو اس کا حل یہ ہے کہ آپ اپنی تحریر میں اس حیثیت سے نظرثانی اور اضافہ فرما دیں۔ اس طرح وہ خلا پر ہو جائے گا، جو اس وقت آپ اپنے جواب میں محسوس کر رہے ہیں۔
خادم وحید الدین
