اس کے جواب میں مولانا جلیل احسن صاحب کی طرف سے حسب ذیل خط موصول ہوا۔
چتر پور،5 ستمبر 1962ء
چتر پور،5 ستمبر 1962ء
برادر مکرم السلام علیکم و رحمۃ اللہ
آپ کا یکم ستمبر کا لکھا ہوا کارڈ ملا، آپ نے لکھا ہے کہ اگر میں آپ کومطمئن نہ کر سکا تو:
’’آپ یا کوئی دوسرا شخص غالباً مجھے یہ مشورہ نہ دے گا کہ جس چیز کو ساری تلاش و تحقیق کے بعد بالآخر میں صحیح سمجھوں اس کو لوگوں پر ظاہر نہ کروں‘‘ ۔
نہیں، میں نے اسی صورت میں آپ کو مشورہ دیا تھا کہ آپ خاموشی کا راستہ اختیار کریں۔ جب اطمینان ختم ہو گیا تو خاموشی سے الگ ہو کر اپنے طور پر دین کا کام کریں، ورنہ کسی سے اطمینان ہو جانے کی صورت میں ایسا مشورہ دینے کے کوئی معنی نہیں۔ اور یہ جو مشورہ دیا تھا آپ سے تعلق خاطر کی بنا پر دیا تھا، اور اب بھی میرے پاس آپ کے لیے یہی مشورہ ہے ۔ ورنہ جو لوگ اس حالت کو پہنچ گئے ہیں کہ ان کے دلوں پر مہر لگ چکی ہے، ان کے بارے میں مجھے کوئی اندیشہ نہ تھا، جس کی وجہ سے یہ مشورہ دینا پڑا، اس پر غور کیجیے۔
رسالہ نکالنے کی بات یوں ہی شہراعظم گڑھ میں کسی نے سنی اور برسبیل تذکرہ مجھ سے بیان کر دی۔ میرا اذعان ہے کہ اس نے آپ کو بدنام کرنے کی غرض سے گھڑا نہیں ہے، تاہم اب میرا فراض ہے کہ تحقیق کے بعد میں اسے بتاؤں کہ یہ بات غلط ہے، اور اب کہیں یہ بات برسبیل تذکرہ بھی زبان پر نہ آئے آپ عبدالحئی صاحب کو میری یہ بات سنا دیں اور یہ کہ خط میں اس چیز کے ذکر سے قلب پر جو چیز ارتسام پذیر ہوئی اسے بالکل نکال دیں، کھرچ دیں اور کہیں کسی سے اس کا ذکر نہ کریں۔
برادرم ابوظفر! آپ میرے پاس درس میں بیٹھے ہیں، میرے پاس بیٹھ کر آپ نے ٹھیک اندازہ کر لیا ہو گا کہ میرے پاس نہ علم ہے، نہ فکر ہے، جب آپ مولانا صدر الدین اور دوسرے اصحاب علم سے مطمئن نہ ہوئے، تو مجھ غریب کے پاس سے آپ کو یہ چیزکیوں کر مل سکتی ہے۔ اور حقیقت یہ ہے کہ حصول اطمینان کے بہت سے شرائط ہیں۔ جن میں سے کچھ کا تعلق طالب سے ہے اور کچھ کا مطلوب سے، میرے بارے میں یہ جان لیجیے کہ میرے پاس علم نہیں ہے، اگر ہے تو بس اتنا کہ طلبہ کوکتابیں، کچھ کتابیں پڑھا لیتا ہوں۔ مجھے طالب علم جانئے اور مجھے میری جگہ رکھ کر معاملہ لیجئے، خدا سے میرے لیے دعا کیجیے، جس طرح میں آپ کے لیے دعا کرتا ہوں۔ کیا پتہ کس وقت کی دعا کس کے حق میں نافع ہو جائے۔
آپ مجھ سے پوچھئے کہ مجھے کیوں یقین ہے کہ وحید صاحب کی اس صورت میں سخت پکڑ ہوگی۔
والسلام جلیل احسن
