اعظم گڑھ 6 جنوری 1963ء
محترمی! سلام مسنون
عرصہ ہوا میں نے آپ کے نام ایک خط روانہ کیا تھا جس کا کوئی جواب نہیں آیا، بہرحال اب میں سوچ رہا ہوں کہ اپنی تحریر کو کتابی صورت میں شائع کروں، اس کے ساتھ آپ کا جواب اور ا س کے متعلق اپنا مفصل تبصرہ بھی شامل کرنے کا ارادہ ہے تاکہ ناظرین کے سامنے دونوں موقف آ جائے اور وہ دونوں کو دیکھ کر صحیح نقطۂ نظر تک پہنچ سکیں۔ اس ترتیب کے مطابق کتاب کی فہرست حسب ذیل ہو گی:
پس منظر
تعبیر کی غلطی
نتائج
شبہات
دین کا صحیح تصور
’’تعبیر کی غلطی‘‘ پر ایک اجمالی نظر— مولانا صدر الدین اصلاحی
مولانا صدر الدین اصلاحی کے جواب پر تبصرہ
قبول حق کی رکاوٹیں۔
اس سلسلے میں عرض ہے کہ اب میری تحریر اپنے ترتیب اور استدلال کے لحاظ سے کافی بدل گئی ہے، اور آپ کا جو جواب ہے وہ میری تحریر کی اس شکل پر ہے جو دس مہینے پہلے اپریل 1962ء میں تھی۔ اس لیے اگر اپنی بدلی ہوئی تحریر کے ساتھ میں آپ کا یہ جواب شائع کروں تو وہ اصل تحریر کے ساتھ بے جوڑ سا معلوم ہو گا۔ اور بہت سے مقامات پر آپ کے نقطہ نظر سے ناکافی اور غیر ضروری بھی نظر آئے گا۔ اس لیے میں چاہتا ہوں کہ آپ اپنے جواب میں ضروری ترمیمات کر کے اس کو میری موجودہ تحریر کے مطابق کر دیں۔
براہ کرم اس تجویز کے بارے میں اپنے اتفاق سے مطلع فرمائیں، تاکہ میں اپنی تحریر موجودہ شکل میں مکمل طور پر آپ کی خدمت میں بھیج دوں اور اس کو سامنے رکھ کر آپ اپنا جواب مرتب فرما دیں۔
خادم وحید الدین
