اس کے بعد جب کئی روز کے انتظار کے باوجود مولانا کی طرف سے کوئی خط نہیں ۔ تو  میں نے حسب ذیل الفاظ میں دوسرا خط روانہ کیا۔

اعظم گڈھ، 6 اپریل 1963ء

اعظم گڈھ، 6 اپریل 1963ء

محترمی مولانا سید ابو الا علیٰ مودودی             سلام مسنون

میں نے جو مضامین آپ کی خدمت میں بھیجے تھے وہ 26مارچ کی ڈاک سے مجھے اس طرح واپس ملے کہ نہ ان کے ساتھ آپ کا کوئی جواب تھا اور نہ کوئی خط جس سے معلوم ہوتا کہ کیوں آپ نے بلا جواب میرے مضامین واپس بھیج دیے ہیں۔

یہ مضامین پہلی بار میں نے مئی 1962ء میں آپ کی خدمت میں روانہ کیے تھے ۔ اور ان کے متعلق مکہ میں آپ نے شمس پیر زادہ صاحب کی زبانی وعدہ فرمایا تھا کہ ’’ میں ان کا جواب دوں گا ‘‘۔ مگر اس وعدہ کے باوجود آپ نے جولائی میں ان کو بلا جواب واپس کر دیا۔ 

اس کے بعد مزید خط وکتابت ہوئی جس کے نتیجے میں آپ نے دوبارہ میرے مضامین طلب فرمائے ۔ اور اپنے خط مورخہ 25 اگست 1962ء میں یہ وعدہ فرمایا کہ —’’ اپنی حد تک میں آپ کو سمجھانے کی کوشش ضرور کروں گا ‘‘۔ چنانچہ میں نے دوبارہ یہ مضامین آپ کی خدمت میں بھیج دیے ۔

اب میں پوری طرح یہ امید کیے ہوئے تھا کہ آپ ضرور میرے مضامین پر تبصرہ فرمائیں گے ۔ ا ور خوش تھا کہ آپ کے جواب کے بعد متعلقہ مسئلہ پر زیادہ بہتر طریقہ پر غورکرنے کا موقع ملے گا ۔ کیوں کہ یہ ایک ایسا مسئلہ ہے جو براہ راست آپ کی ذات سے متعلق ہے ۔ اس لیے آپ جتنا بہتر طور پر اس کی وضاحت کر سکتے ہیں کوئی دوسرا شخص نہیں کر سکتا ۔ اس دوران میں خطوط کے تبادلے ہوتے رہے جن میں بار بار آپ کی طرف سے مذکورہ بالا وعدہ دہرایا گیا۔ آپ  کے معاون خصوصی جناب غلام علی صاحب نے اپنے خط مورخہ 12 ستمبر 1962ء میں لکھا— ’’ مولانا آپ کو مطمئن کرنے کی خاطر جو کچھ بھی کوشش کر سکتے ہیں اس سے دریغ نہیں کریں گے ‘‘ اس کے بعد آپ کے اپنے دستخط سے آپ کا خط مورخہ 8 دسمبر 1962ء ملا جس میں تحریر تھا کہ ’’آپ کے مضامین پڑھ کراپنے خیالات سے آپ کو آگاہ کروں گا ‘‘۔ اس کے بعد جناب غلام علی صاحب کا خط مورخہ 17 جنوری 1963ء ملا جس میں انھوں نے لکھا  تھا ’’ مولانا آپ کے مضامین پر اپنے خیالات کا اظہار کریں گے ‘‘۔ 

ان تمام وعدوں کے باوجود میرے مضامین کی یہ خاموش واپسی حیرت انگیز ہے ۔ میری سمجھ میں نہیں آتا کہ میں اس کی کیا توجیہ کروں ۔ مضمون واپس ملنے کے فوراً بعد 26 مارچ کو میں نے ایک خط آپ کے نام روانہ کیا تھا ۔ مگر ابھی تک اس کا کوئی جواب نہیں آیا ۔ اب دوبارہ لکھ رہا ہوں ۔ براہ کرم مطلع فرمائیں کہ اس حادثہ کی وجہ کیا ہے ۔ اگر کسی غلط فہمی کی وجہ سے یہ مضامین واپس آگئے ہوں تو میں سہ بارہ ان کو بھیجنے کے لیے تیار ہوں ۔

اس سلسلے میں آپ کے خط کا شدت سے انتظار ہے ۔

                                                خادم وحید الدین

Maulana Wahiduddin Khan
Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom

Ask, Learn, Grow

Your spiritual companion