سائنسی ثبوت
اس معاملے میں سب سے پہلے یہ جاننا چاہیے کہ سائنٹفک پروف کیا ہے۔ موجودہ سائنس کے مطابق، سائنٹفک پروف یہ نہیں ہے کہ کسی چیز کے معاملے میں تیقن (certainty) کا درجہ حاصل ہو جائے۔ اس قسم کا نا قابلِ انکار تیقن کسی بھی چیز کے بارے میں ممکن نہیں۔ جدید سائنسی موقف کے مطابق، کسی چیز کا علمی طورپر ثابت ہوجانا یہ ہے کہ اس کا قرینہ یا امکان (probability) ثابت ہوجائے۔ جدید سائنس میں جن نظریات کو مسلّمہ کے طور پر مانا جاتا ہے ان کو صرف اس لیے مانا جاتا ہے کہ وہ امکان (probability) کے درجے میں ثابت ہوگیا، نہ یہ کہ مشاہداتی سطح پر ان کے واقع ہونے کا قطعی علم حاصل ہوگیا ہے۔ ایٹم کے اسٹرکچر کو بطور حقیقت ماننا اسی نوعیت کی ایک مثال ہے۔
عالم آخرت کے وجود کو ماننے کے لیے بھی ہمیں اسی مسلّمہ سائنٹفک متھڈ کو استعمال کرنا ہوگا۔ اس کے سواکسی دوسرے متھڈ کو استعمال کرنا اصولی طورپر درست نہیں۔ کیوں کہ علمی طورپر ہم ایسا نہیں کرسکتے کہ دوسرے معاملات میں جس سائنٹفک متھڈ کو ہم معقول (valid) مانیں، عالم آخرت کے بارے میں ہم اس متھڈ کے استعمال سے انکار کر دیں۔