سائنسی ثبوت

 اس معاملے میں سب سے پہلے یہ جاننا چاہیے کہ سائنٹفک پروف کیا ہے۔ موجودہ سائنس کے مطابق، سائنٹفک پروف یہ نہیں ہے کہ کسی چیز کے معاملے میں تیقن (certainty) کا درجہ حاصل ہو جائے۔ اس قسم کا نا قابلِ انکار تیقن کسی بھی چیز کے بارے میں ممکن نہیں۔ جدید سائنسی موقف کے مطابق، کسی چیز کا علمی طورپر ثابت ہوجانا یہ ہے کہ اس کا قرینہ یا امکان (probability) ثابت ہوجائے۔ جدید سائنس میں جن نظریات کو مسلّمہ کے طور پر مانا جاتا ہے ان کو صرف اس لیے مانا جاتا ہے کہ وہ امکان (probability) کے درجے میں ثابت ہوگیا، نہ یہ کہ مشاہداتی سطح پر ان کے واقع ہونے کا قطعی علم حاصل ہوگیا ہے۔ ایٹم کے اسٹرکچر کو بطور حقیقت ماننا اسی نوعیت کی ایک مثال ہے۔

عالم آخرت کے وجود کو ماننے کے لیے بھی ہمیں اسی مسلّمہ سائنٹفک متھڈ کو استعمال کرنا ہوگا۔ اس کے سواکسی دوسرے متھڈ کو استعمال کرنا اصولی طورپر درست نہیں۔ کیوں کہ علمی طورپر ہم ایسا نہیں کرسکتے کہ دوسرے معاملات میں جس سائنٹفک متھڈ کو ہم معقول (valid) مانیں، عالم آخرت کے بارے میں ہم اس متھڈ کے استعمال سے انکار کر دیں۔

Maulana Wahiduddin Khan
Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom