وہ اسلام پر کتاب لکھ رہے ہیں
ڈاکٹر آر پی تر پاٹھی مغل تاریخ پر سند کی حیثیت رکھتے ہیں ۔ ان کی کتاب ہسٹری آف دی مغلس نے اپنے موضوع پر غیر معمولی شہرت حاصل کی ہے ۔ وہ اردو ، فارسی، ہندی ، سنسکرت اور انگریزی زبانوں سے بخوبی واقف ہیں ۔ آج کل وہ لندن کے قریب اسکس میں مقیم ہیں اور اسلام پر ایک کتاب لکھ رہے ہیں۔ 86 سال کی عمر کے باوجود وہ چار سال سے ہر روز کم از کم سات مکمل گھنٹے مطالعہ میں صرف کرتے ہیں، تاکہ اس عظیم مذہب کے بارے میں اپنی کتاب کے لیے مواد جمع کر سکیں ۔
ڈاکٹر ترپاٹھی کی ابتدائی تعلیم لکھنؤ میں ہوئی، جہاں ان کے والد سرکاری ملازمت میں تھے ۔ بنارس یونیورسٹی سے انھوں نے ایم اے کیا ۔ اس کے بعد الہ آباد یونیورسٹی میں لکچرر کی جگہ مل گئی ۔ اس زمانہ میں ایک بار ایسا ہوا کہ ایک انگریز افسر نے اتفاقاً ان کا لکچر سنا۔ اس لکچر سے وہ متاثر ہوا، اور اس نے اس کا اعتراف اس طرح کیا کہ لندن کے اسکول آف اورنٹیل اسٹڈ یز میں ان کو اسکالر شپ دلوا دی ۔ یہ 1916ء کا واقعہ ہے۔ مگر جب وہ لندن پہنچے تو اسکول کے پرنسپل نے کہا کہ میں آپ کو براہ راست ریسرچ میں داخلہ نہیں دے سکتا۔ پہلے آپ کو ہمارے یہاں سے ایم اے کا امتحان پاس کرنا ہو گا۔
ڈاکٹر تر پاٹھی کو پرنسپل کی بات پسند نہیں آئی ۔ وہ مشہور پروفیسر لاسکی سے ملے اور ان کو ساری بات بتائی ۔ پروفیسر لاسکی نے کہا کہ آپ کسی بھی اپنے پسندیدہ موضوع پر ایک مضمون لکھ کر مجھ کو دکھائیے۔ انھوں نے مغل ایڈمنسٹریشن پر دس صفحات کا ایک مضمون لکھ کر پیش کیا۔ پروفیسر لاسکی کو وہ مضمون پسند آگیا ۔انھوں نے ان کے اسی مضمون پر انھیں ڈاکٹریٹ کی ڈگری دیدی ۔ اور پھر لندن اسکول آف اکنامکس میں ان کو ریڈ ر کی جگہ دلوا دی جو اس زمانہ میں کسی ہندوستانی کے لیے بہت بڑا اعزاز تھا۔ وہ 20 سال تک اس اسکول میں ریڈ ر اور پھر پروفیسر رہے۔
Dr, R.P. Tripathi, Hornchurch Essex, England
