لطیفہ
’’دیکھو ترکیب استعمال سمجھ لو ‘‘ —حکیم صاحب نے مریض کو نسخہ دیتے ہوئے کہا۔
’’ہاں ارشاد ہو‘‘۔
’’اس کو گرم پانی میں اچھی طرح جوش دے کر ، چھان کر سوتے وقت پی لینا۔ اللہ نے چاہا تو پہلی ہی خوراک میں آرام محسوس ہو گا ‘‘۔
’’بہت اچھا حضور‘‘۔
’’اور دیکھو کل صبح آکر اطلاع دینا‘‘۔
’’بہت اچھا‘‘۔
دوسری صبح مریض پھر آیا ، حکیم صاحب نے نبض پر ہاتھ رکھا اور پوچھا ، کہو کچھ فرق محسوس ہوا۔ مریض نے کہا ’’نہیں حضور کچھ فرق نہیں بلکہ آج تو تکلیف اور بڑھ گئی ہے ‘‘۔ حکیم صاحب گہری سوچ میں پڑ گئے ، ماتھے پر ہاتھ رکھا ، لمبی سانس لی اور کچھ یاس آمیز لہجہ میں کہا اچھا لاؤ نسخہ دکھاؤ۔
’’نسخہ ؟ ‘‘ مریض بولا ’’حضور نسخہ تو آپ کے ارشاد کے مطابق میں نے جوش دے کر پی لیا ‘‘۔
حکیم صاحب نے گھبرا کر آنکھیں اوپر اٹھائیں ’’کیا کہا ! نسخہ پی لیا ‘‘
’’جی حضور، نسخہ جوش دے کر پی لیا جیسا کہ آپ نے بتایا تھا کہ اس کو...‘‘
’’ارے بد بخت‘‘، حکیم صاحب غصہ سے بولے ’’کہیں نسخہ بھی جوش دے کر پیا جاتا ہے، نسخہ میں جو دوا لکھی جاتی ہے وہ استعمال کی جاتی ہے، نہ کہ نسخہ کا کاغذ‘‘۔
